خبرنامہ کشمیر

افضل گورو کی بیوہ کا شہید شوہرکی میت کی واپسی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کااعادہ

سرینگر ۔ (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں معروف آزادی پسند رہنماء شہید محمد افضل گورو کی بیوہ تبسم گورو نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے افضل گورو کی میت کی واپسی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تبسم گورو نے افضل گورو کی تیسری برسی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ افضل گورو کی میت حاصل کرنا ہمارا حق ہے اور کوئی مہذب معاشر ہ بھارت کی طرف سے میت دینے سے انکار کے غیر انسانی اقدام کی ہرگز حمایت نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہاکہ اگر افضل گورو کی میت کے حصول کیلئے زبردست احتجاجی مہم شروع کی جاتی تو شاید بھارت دباؤ میں آکر انکی میت واپس کرسکتا تھا ۔تبسم گورونے کہا کہ ا فضل گورو ایک روشن ماضی چھوڑ کرگیا ہے ،ان کی یادیں ہمارے دل میں ہمیشہ موجود رہیں گی۔ا فضل گورو کے بیٹے غالب گورو،جنہوں نے حال ہی میں دسویں جماعت کا امتحان میں شاندار پوزیشن حاصل کی ہے، نے کہا کہ جس گھر کے محبوب فرد کو ان کے اہل خانہ کو پوچھے بغیر پھانسی پر چڑھایا جائے اور پھر ان کے میت کو بھی واپس نہ کیا جائے توایسے خاندان کی ایک ہی خواہش ہوگی کہ ان کی میت کو واپس لوٹایا جائے۔انہوں نے کہا کہ انکی پوری توجہ صرف پڑھائی پر مرکوزہے اور وہ اپنے مرحوم والد اور ماں کے خوابوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انکے والد چاہتے تھے کہ وہ ایک اسلامی سکالر بنیں جس کیلئے وہ زبردست محنت کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ محمد افضل گوروکو بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے جھوٹے مقدمے میں 9فروری2013کو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دیکر ان کی میت کو جیل کے احاطے میں ہی دفن کردیاگیاتھا