خبرنامہ کشمیر

این آئی اے کے چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہر ہ

این آئی اے کے چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہر ہ
سرینگر (اے پی پی،ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے چھاپوں ، نظربندیوں اور کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کیلئے سرینگر کے علاقے مائسمہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرے میں سینکڑوں آزادی پسند کارکنوں نے کہا کہ عام شہریوں کوجیلوں میں نظربندکرنا جمہوری اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ مظاہرین نے کہاکہ کشمیری عوام کو ریاستی دہشت گردی کے ان ہتھکنڈوں کے ذریعے خوفزدہ کر کے محکوم نہیں رکھا جاسکتا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے منگل سرینگر میں جاری ایک بیان میں حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی بار بار گرفتاریوں کو لاقانونیت کی بدترین مثال قراردیا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی، امیر حمزہ اور دیگر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی یقینی بنانے کیلئے بھار ت پر دباؤ بڑھائیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء میر شاہد سلیم نے راجوری میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطالبے کا خیرمقدم کیا ہے۔ادھر بھارتی فوجیوں نے منگل کو ضلع بانڈی پورہ کے علاقے چٹھی بانڈے میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی۔ بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائفلز اور پولیس کے اہلکار اس مشترکہ کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے استعمال پرعالمی برادری کی تنقید کے باوجود بھارت نے اپنی فورسز کو مقبوضہ علاقے میں مظاہرین سے نمٹنے کیلئے اس مہلک ہتھیار کا استعما ل جاری رکھنے کا اختیار دے دیا ہے۔ پیلٹ گن کا استعمال سات نکاتی ضابطے کا حصہ ہے جس کے تحت بھارتی وزارت داخلہ نے کشمیر میں سینٹرل ریزروپولیس فورس اور پولیس اہلکاروں کو پیلٹ گن کے استعمال کی اجازت دی ہے ۔ دلی کی ایک عدالت نے فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف سمیت دو کشمیری نوجوانوں کے ریمانڈ میں 17اکتوبر پر توسیع کردی ہے۔ کامران یوسف اورایک نوجوان جاوید احمد بٹ کو اس سے پہلے آج کی تاریخ تک بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی تحویل میں دیا گیا تھا۔ ادھر سول سوسائٹی کی ایک تنظیم گروپ آف کنسرنڈ سٹیزنز اور دیگر گروپوں نے سرینگر میں سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کا واحد راستہ تمام فریقین کے ساتھ مذاکرات میں ہے۔ گروپ محمد شفیع پنڈت، جی آر صوفی، حسنین مسعودی، ڈاکٹر تاراسنگھ، پروفیسر نثار علی، کرشن لال ،مسعود حسین شاہ، غلام نبی شاہین اور مفتی ناصر الاسلام سمیت سابق ججز اور ماہرین تعلیم پر مشتمل ہے۔ جنیوا میں اقوم متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 36ویں اجلاس سے کشمیری نمائندوں سید فیض نقشبندی ، شمیم شال، پرویز احمد شاہ، الطاف وانی اور بے نظیر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کی آڑ میں نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کررہی ہیں۔ انہوں نے عالمی ادارے کو آگاہ کیا کہ بھارتی فورسز پرامن مظاہرین کے خلاف گولیوں اور پیلٹ گنوں کا اندھا دھند استعمال کررہی ہیں۔ لارڈ نذیراحمد کی قیادت میں کشمیریوں اور انکے حمایتیوں کی بڑی تعداد نے آج جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔