خبرنامہ کشمیر

بھارتی حکومت کشمیری طلباء کو تحفظ فراہم کرے ، میر واعظ

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھارتی شہروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء پر بڑھتے ہوئے حملوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسند ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیری طلباء کو مارپیٹ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ فرقہ پرست اور جنونی قوتیں مقبوضہ وادی سے تعلق رکھنے والے طلباء کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ وہ اپنی تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہو ں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تازہ مثال دہرہ دون اترا کھنڈ کے ایک میڈیکل کالج میں پیش آنے والا حالیہ واقعہ ہے جہاں ہندو انتہا پسندون نے کالج کے احاطے میں گھس کو نصف درجن کے قریب کشمیری طلباء کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا۔ میرواعظ نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کشمیری طلباء کی سلامتی کو ہر صورت میں یقینی بنائے اور شرپسندوں کو لگام دیں۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے بھی سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی ریاستوں میں کشمیری طلباء کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندو جنونیوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی شہ پر کشمیری طلباء کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری طلباء کے مستقبل کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تاریک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کو جہنم میں تبدیل کر دیا ہے لیکن اسکے باوجودیہاں کشمیریوں کے ہاتھوں کسی بھارتی شہری کے ساتھ آج تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت جیسے فرقہ پرست ملک میں کشمیریوں کی کوئی چیز محفوظ نہیں ہے اسی لیے کشمیری اسکے جابرانہ قبضے سے آزادی کیلئے قیمتی جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں۔