خبرنامہ کشمیر

بھارتی فورسزنےمقبوضہ جنوبی کشمیرمیں انتخابی ڈھونگ سےقبل گرفتاریوں اورپکڑدھکڑکی بڑی کارروائی شروع کردی

سرینگر ۔ (ملت+اے پی پی) مقبوضہ جنوبی کشمیرکے ضلع پلوامہ میں نام نہاد بلدیاتی اور پنچایت انتخابات سے قبل قابض انتظامیہ نے درجنوں کشمیریوں کو گرفتار کر کے پکڑ دھکڑ اور گرفتاریوں کی بڑی کارروائی شروع کر دی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس اور سپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکاروں نے ضلع کے متعدد دیہات قلم پورہ، قصبہ یار ، دربگام ، بیلو، مرن ، روہمواور ناؤ پورہ میں گزشتہ چند دنوں کے دوران چھاپے مارکر بیسیوں افراد کو گرفتار کرلیا۔ چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات 8 اکتوبر پیر سے مقبوضہ کشمیرمیں شروع ہو رہے ہیں ۔ سیدعلی گیلانی ،میر واعظ عمر فارو ق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے انتخابات کے انعقاد کے خلاف پیر کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے ۔دریں اثناء قابض انتظامیہ نے وادی کشمیر خاص طورپر سرینگر میں ڈھونگ انتخابات سے قبل سکیورٹی کے اقدامات سخت کر دیئے ہیں ۔انتظامیہ نے ڈلگیٹ،مولانا آزاد روڈ ، ریزیڈنسی روڈ ،امیرا کدل، بڈشاہ پل، جہانگیر چوک اور بٹہ مالو سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں چوکیاں قائم کر دی ہیں جس سے لوگوں اور مسافروں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے ۔ ڈاؤن ٹاؤن کے علاقوں میں پولیس اوردیگر فورسز گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشی لے رہی ہیں اور انکی جامہ تلاشی اور شناختی کارڈ چیک کئے جارہے ہیں ۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ سرینگر شہر کے تمام داخلی اور خارجی مقامات کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور وہاں بڑی تعداد میں بھارتی فورسز تعینات ہیں۔ لال چوک سرینگر کے ایک دکاندار رئیس احمد نے صحافیوں کو تبایا کہ بڑی تعداد میں بھارتی فورسز کی تعیناتی کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول قائم ہو گیا ہے اور تاجر شام کو جلد ہی اپنی دکانیں بند کر کے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔ نجی شعبے کے ملازمین جنہیں شام دیر تک اپنے دفاتر میں کام کرنا پڑتا ہے کا کہنا ہے کہ نقاب لگائے ہوئے بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے اندھیرے میں گاڑیوں کی تلاشیاں لینا انتہائی خوفناک عمل ہے ۔ ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے علاقے ڈورو ویری ناگ بعض نامعلوم افراد نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے امیدوارکی دھان کی فصل کو آگ لگادی۔