خبرنامہ کشمیر

بھارت جموں وکشمیر کو بدترین فوجی بربریت اور استعماریت کا نشانہ بنارہا ہے،مولانا طاری

سرینگر:(ملت+ اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے جنرل سیکرٹری مولانا عبداللہ طاری نے جموں و کشمیر کو فوجی بربریت اور بھارتی استعماریت کا بدترین نشانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں قتل عام اوراملاک کو تباہ کرنے کے بعد اب فصلوں کو نذر آتش کیا جارہا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولانا عبداللہ طاری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اگرچہ گزشتہ70برس سے بھارتی فوجی جنون میں مبتلا ہوکر معصوم جوانوں کی زندگیوں کے چراغ گل کررہے ہیں اور فصلوں اور املاک کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے لیکن اب اس سلسلے میں باظابطہ ایک منظم مہم کا آغاز کیا جاچکا ہے ۔ انھوں نے اسے کشمیری عوام کی معیشت پر براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الملکی جنگوں کے سوا پر امن آبادیوں کے خلاف سرکاری سطح پر اس طرح کی کاروائیوں کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ انھوں نے کنیلون بیج بہاڑہ اوردیگر علاقوں میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے فصلوں کو آگ لگانے کی اطلاعات پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ قابض انتظامیہ نے عوامی جذبات سے خائف ہوکر اس طرح کی بہیمانہ کاروائیوں کیلئے اپنے فوجیوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔مولانا طاری نے واضح کیا کہ اس طرح کی ظالمانہ کاروائیوں کے نتیجے میں ہم اپنے مقصد کو پس پشت ڈالنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے اورجدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائیگا ۔اُنھوں نے پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی مسلسل گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ مسلسل نظربندی کی وجہ سے انکی صحت تیزی سے گر رہی ہے تاہم جدوجہد کے حوالے سے ان کے عزائم بلند ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حریت رہنماء2011میں جیل سے رہائی کے بعد سے اب تک تین سال ،26دنوں سے مسلسل نظربند رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ رواں سال ان کی نظربندی کو 281دن ہو گئے ہیں جس دوران انہیں38جمعہ اورعیدکی د و نمازیں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ شبیر احمد شاہ کو 14جولائی کو گرفتارکیا گیاتھا اور وہ تا حال راجباغ پولیس اسٹیشن میں نظربند ہیں۔مولانا طاری نے اُن کی گرفتاری کو غیر اخلاقی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔