خبرنامہ کشمیر

بھارت حقیقی معنوں میں سیکولر ملک نہیں رہا، نعیم خان

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ کے چیئر مین نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ 6دسمبر کا دن ہمیشہ بھارت کے جمہوری اور سیکولر ملک ہونے کے دعوے کی نفی کرتا رہے گا کیونکہ 26سال قبل اس روز ہندو شدت پسندوں نے حکومت کی پشت پناہی سے ایودھیا میں 16صدی میں تعمیر کی گئی بابری مسجد کو مسمار کردیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کو شہید کر کے بھارتی آئین مکی دھجیاں اڑادی گئی تھیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نعیم خان سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ 70سال میں بھارت حقیقی معنوں میں کبھی بھی ایک جمہوری اور سیکولر ملک نہیں رہا ہے کیونکہ ہندو شدت پسند ہمیشہ اس ملک کو ہندو توا کے رنگ میں رنگنے کی کوششوں میں لگے رہے ۔نعیم خان نے کہاکہ بھارتی فورسز نہتے کشمیریوں کو گزشتہ کئی دہائیوں سے وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنا رہی ہیں جبکہ بھارت میں اقلیتی فرقوں کو لاحق خطرے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ 70سال میں یہاں چالیس ہزار سے زائد مسلم کُش فسادات ہوئے ہیں اورنہ صرف مسلمان بلکہ عیسائی ، سکھ اور دیگر اقلیتی فرقے بھی ہندؤشدت پسندوں کی طرف سے مظالم کا شکار رہے ۔ نعیم احمد خان نے کہا کہ 2002میں گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیاگیاجبکہ 1984میں مرکزی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کا قتل عام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں بالخصوس مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ اب بڑھ گیا ہے لہذا انسان دوستی اور مذہبی رواداری میں یقین رکھنے والوں کو اس صورتحال پر اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ اقلیتی فرقوں اور اُن کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔