خبرنامہ کشمیر

بھارت فوجی طاقت کے بل پراپنا تسلط برقرار رکھے ہوئے ہے؛ گیلانی

بھارت فوجی طاقت کے بل پراپنا تسلط برقرار رکھے ہوئے ہے؛ گیلانی
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جدوجہد آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت جموں وکشمیر پر فوجی طاقت کے بل پر،جانبدار عدلیہ اور متعصب ذرائع ابلاغ کے سہارے اپنا غاصبانہ تسلط جاری رکھے ہوئے ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند جنرل سیکریٹری مسرت عالم بٹ کی جھوٹے الزامات کے تحت 36ویں مرتبہ بدنامِ زمانہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقلی کو سیاسی انتقام کی ظالمانہ کارروائی کی شدید ترین مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ لاقانونیت اور ریاستی دہشت گردی کی اس سے بڑھ کر کیا مثال ہوسکتی ہے۔ حریت رہنما نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور نام نہاد انفورسمنٹ ڈائیریکٹوریٹ کی طرف سے سینئرحریت رہنما شبیر احمد شاہ کے خلاف من گھڑت فردِجرم عائد کرنے کے علاوہ حریت رہنماؤں الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام اور نعیم احمد خان کی نئی دہلی کی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں مسلسل غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کے لیے 15دسمبر تک ریمانڈ میں توسیع پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی عدلیہ کشمیری حریت پسند رہنماؤں اورکارکنوں کی زندگیوں کو صرف اور صرف اپنے قومی مزاج کو تسکین پہنچانے کے لیے قربانی کا بکرا بنانے کی متعصبانہ پالیسی پر گامزن ہے۔ حریت چیئرمین نے حریت رہنماؤں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حریت کے خلاف این آئی اے آج تک کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی ہے لہذا طویل عرصے تک نظربند رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ممتاز آزادی پسند رہنماء سید صلاح الدین کے بیٹے شاہد یوسف، فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف اور تاجر ظہور احمد وٹالی بھی بے بنیاد الزامات کے تحت تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔انہوں نے کہاکہ ضلع بارہمولہ میں بھارتی پولیس کے ایک سفاک افسر کے ایما پر تحریک حریت کے اسی سالہ معمر رہنماشاہ ولی محمد کو سوپور پولیس اسٹیشن میں نظر بند کردیاگیا ہے جبکہ انکی اہلیہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور بیٹی اپاہج ہے ۔سیدعلی گیلانی نے نظربند حریت رہنماؤں اور کارکنوں بشمول محمد یوسف میر، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم، غلام قادر بٹ، عبدالاحد پرہ، محمد رفیق گنائی، عبدالغنی بٹ، امیر حمزہ، محمد یوسف فلاحی، میر حفیظ اللہ، محمد یوسف لون، رئیس احمد میر، شکیل احمد یتو، محمد رستم بٹ، محمد رمضان بٹ، غلام محمد خان سوپوری، محمد رمضان خان، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، مظفر احمد ڈار، مشتاق الاسلام، سجاد احمد بٹ، مشتاق احمد گنائی، سلمان یوسف، منظور احمد کلو، شیخ محمد یوسف، عبدالخالق ریگو، غلام محمد تانترے اور نصیر احمد گنائی وغیرہ کے بلند حوصلوں اور جذبہ حریت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے ارباب اقتدار کی قہرسامانیوں اور مذموم ہتھکنڈوں اور حربوں کو حریت پسند عوام بالخصوص نوجوانواں نے کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے تحریک حق خودارادیت کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے ۔