خبرنامہ کشمیر

بھارت کشمیریوں پرمظالم کےساتھ بےحرمتی کانشانہ بنارہا ہے، میرواعظ

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم کے ساتھ ساتھ یہاں کی مساجد ، زیارتوں اور دیگر مقدس مقامات کو بھیبھی بڑے پیمانے پر بے حرمتی کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 25اگست 1989ء تاریخ کشمیر کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی فوجیون نے طاقت کے نشے میں مذاہب کے احترام کے تمام مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر جامع مسجد سرینگر کے تقدس کوپامال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحے کو اب ستائیس برس بیت گئے اور اس عرصے کے دوران مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں بے شمار عبادتگاہوں اور مساجد کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رہا جن میں خاص طور پر آثار شریف حضرت بل، آستانہ عالیہ چرار شریف،خانقاہ فیض پناہ ترال اور آستانہ عالیہ پیر دستگیر صاحب خانیار وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ اب سکھ برادری کی عبادتگاہ گورودواروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد کشمیری عوام کو اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیاکے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت نے اس وقت کشمیریوں کے تمام حقوق طاقت کے بل پر غصب کر رکھے ہیں لیکن مذموم ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے عزم اور استقلال کو ہرگز کمزور نہیں کیا جاسکتا۔ میرواعظ نے کہا کہ ظلم کی سیاہ رات انشاء اللہ ختم ہوگی اور کشمیری عوام آزادی کی منزل سے ضرور ہمکنار ہونگے ۔