خبرنامہ کشمیر

بھارت کشمیر میں جمہوریت کا جنازہ نکال رہا ہے، سید علی گیلانی

بھارت کشمیر میں جمہوریت کا جنازہ نکال رہا ہے، سید علی گیلانی

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی نے خبردارکیا ہے کہ اگرکشمیری نوجوانوں کے خلاف بھارتی فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں فوری طور پرنہ روکی گئیں تو اس کے سنگین نتائج پرآمد ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری بھارت نواز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اوربھارتی پولیس پر عائد ہوگی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ دنیا میں ہر جگہ لوگ اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار جمہوری طریقے سے کرتے ہیں لیکن جموں و کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں لوگوں کو مظالم، بربریت اور ناجائز قبضے کے خلاف آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدارملک بھارت کشمیر میں اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کا جنازہ نکال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اور پولیس نے معصوم کشمیری نوجوانوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور انہیں انتقامی پالیسی کے تحت ایک منصوبہ بند طریقے سے فرضی الزامات لگاکرپریشان اورہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بھارتی فوج، پولیس اورسینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے وادی کشمیر میں بالعموم اورضلع پلوامہ کے علاقوں ترال اور کریم آباد ، ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن اورضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں باالخصوص نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور گرفتار یوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے تحریک حریت کے رہنماؤں محمد اشرف صحرائی اور محمد اشرف لایا کو مسلسل گھروں میں اور شاہ ولی محمد کو سوپور تھانے میں نظربند رکھنے کی مذمت کی ۔ سید علی گیلانی نے بشیر احمد قریشی کو گزشتہ ایک ماہ سے جیل میں اور تحریک حریت کے کارکن غلام محمد شاہ کو بڈگام تھانے میں نظربند رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے لاقانونیت اور غنڈہ گردی قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظور احمد نجار ، بشارت احمد میر اور عاشق حسین بٹ گزشتہ 5سال سے نظربندہیں اور انہیں رہا نہیں کیا جارہا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ تینوں افراد اس وقت بڈگام تھانے میں نظر بند ہیں اور پولیس اب بھی ان کی رہائی میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔