خبرنامہ کشمیر

جموں وکشمیر کو جیل میں تبدیل کردیا گیا، سید علی گیلانی کی گرفتاریوں کی مذمت

سرینگر ۔ (اے پی پی) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ)کے چیئرمین سید علی گیلانی نے محمد افضل وگورو کی شہادت کی تیسری برسی کے موقع پر انتظامیہ کی طرف سے سخت پابندیاں عائد کرنے اور بڑی تعداد میں حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو گھروں میں نظربندی اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے جو علاج معالجے کیلئے نئی دلی میں ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں حریت رہنماؤں شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر اور محمد اشرف لایا کی گھروں میں نظربندی ، لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت درجنوں آزادی پسند راہنماؤں کو سرینگرسینٹرل جیل منتقلی اور فردوس احمد شاہ، محمد یاسین عطائی، امتیاز حیدر، محمد امین صوفی، بشیر احمد عطائی، محمد سبحان وانی، بلال احمد، معراج الدین سمیت تحریک حریت کے 50 سے زائد کارکنوں کی پولیس اسٹیشنوں میں نظربندی اورمحمد یوسف نقاش اور راجہ معراج الدین کلوال کے گھروں پر چھاپوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ایک طرف تو کشمیریوں کی نسل کُشی کررہا ہے اور دوسری طرف شہداء کی یاد منانے اور ان کی نعشوں پر ماتم کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے اسے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا ۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کو جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے اور اس خطے میں عام شہریوں کا زندہ رہنا مشکل بنادیا گیا ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر کے سلسلے میں جس پالیسی پر عمل پیرا ہے، اس سے سیاسی غیریقینیت اور عدمِ استحکام میں دن بہ د160 اضافہ ہورہا ہے اور مسائل اُلجھ رہے ہیں۔ادھر سید علی گیلانی کے بیٹے نسیم نے نئی دلی سے ٹیلی فون پر جبکہ تحریک حریت کے ترجمان ایاز اکبر نے ایک بیان میں کہاہے کہ سید علی گیلانی جو نئی دلی میں زیر علاج ہیں کی صحت بہتر ہے ۔انہوں نے کہاکہ گُڑگاؤں (ہریانہ) میں قائم اسپتال مِدانتا میں مشہور ماہر امراض سینہ ڈاکٹر وکرم سارابائی نے سیدعلی گیلانی کا تفصیلی معائنہ کیا اور کچھ ادویات بھی تجویز کیں۔ انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کی صحت بہتر ہے اور موسم کی تبدیلی کی وجہ سے وہ پہلے سے بہتر محسوس کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی15مارچ کو واپس سرینگر جائیں گے۔