خبرنامہ کشمیر

حالات کے ٹھیک ہونے کا بھارتی دعویٰ کسی مذاق سے کم نہیں؛ گیلانی

حالات کے ٹھیک ہونے کا بھارتی دعویٰ کسی مذاق سے کم نہیں؛ گیلانی
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ اگر بھارتی قیادت اس خوش فہمی میں ہے کہ اس نے فوجی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی مزاحمت کو کچل دیا ہے تو وہ مزاحمتی رہنماؤں کی سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندی ہٹا لے تو اسے اپنی خو ش فہمی کی حقیقت کا پتہ چل جائے گا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت نے اس بات کا اظہار سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی اور کچھ دیگر وزراء کے اُن حالیہ بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا جن میں انہوں نے کشمیریوں کی مزاحمتی تحریک کو کچلنے کی بات کی ہے۔ مزاحمتی قیادت نے اپنے مشترکہ بیان میں ارون جیٹلی کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب پورے مقبوضہ کشمیر میں فوجی دباؤ اور جماؤ کو مزید بڑھایا گیاہے اور کشمیریوں کے تمام سیاسی اور معاشرتی حتیٰ کہ مذہبی حقوق بھی طاقت کے بل پر سلب کر لیے گئے ہیں ، امن اور حالات کے ٹھیک ہونے کا بھارتی دعویٰ کسی مذاق سے کم نہیں۔ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ بھارتی حکمران خود یہ کہہ رہے ہیں کہ آج کشمیرمیں فورسز کا دبدبہ ہے اورحریت کے جلسوں اور پروگراموں میں کوئی شامل نہیں ہوتا تو یہ ان کی طرف سے خود اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ وہ کشمیریوں کی مزاحمت کو محض فوجی طاقت سے ہی کچلنے پر یقین رکھتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ حقیقت بھی یہی ہے کہ بھارتی قیادت جس امن کے قیام کی بات کر رہی ہے وہ اس کی فورسز نے ہزاروں کشمیریوں کو قتل کرنے، ہزاروں کی بینائی چھین لینے، ہزاروں کو جیلوں اور ٹارچر سینٹروں میں قیدکرنے اور اربوں روپے مالیت کے املاک کو تباہ کرنے کے بعد قائم کیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ کشمیر میں نام نہاد بھارتی جمہوریت کا حال یہ ہے کہ مزاحتی رہنماؤں کو مقتول نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار تعزیت نہیں کرنے دیا جاتا اور انکی تمام پر امن سیاسی گرگرمیوں پر پابندی عائد ہے اور اس غیر جمہوری عمل کو بھارتی حکمران اپنی فتح سے تعبیر کر رہے ہیں۔ مزاحمتی قیادت نے اعلان کیا کہ بھارتی حکمرانوں کی ان خوش فہمیوں کا پول کھولنے کیلئے مشترکہ مزاحمتی قیادت کشمیر کے جنوبی اضلاع سے اپنی سیاسی سرگرمیوں کا دوبارہ سے آغاز کر ے گی اور اس سلسلے میں 15دسمبر بروز جمعہ کو اسلام آبادکے لال چوک میں ایک عوامی جلسے کا انعقاد کیا جائے گا جس کے بعد دیگر شمالی اضلاع اور سرینگر میں بھی عوامی جلسوں اور پروگراموں کا اہتمام کیا جائے گا۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے واضح کیا کہ فوجی طاقت کے بل پر عوامی تحریکوں اور جدوجہد کو دبانا ممکن نہیں ہوتا ہے اسلئے بھارتی حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ ان کا ظلم و جبر بھی کشمیریوں کی مزاحمت کوکسی صورت نہیں کچل سکتا۔ دریں اثنا مشترکہ قیادت نے بھارتی فوج کے جبر و استبداد کے خلاف اور غیر قانونی طور پر نظر بند ہزاروں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 27نومبر بروز پیر کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ۔