خبرنامہ کشمیر

دوسری مرتبہ کالے قانون کے اطلاق ، تحصیل صدر کی گرفتاری کی مذمت

سرینگر:(ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں و کشمیر نے پارٹی کارکن شیخ بشیر احمد پر دوسری بار کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے اطلاق اور جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقلی اور صدر تحصیل رفیع آباد اعجاز احمد بہرو کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ پی ڈی پی کی کٹھ پتلی انتظامیہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس اور زعفرانی برگیڈ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے کشمیری نو جوانوں کے مستقبل کو تاریک بنانے کی گھناؤنی سازش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹنگمرگ کے رہائشی شیخ بشیر احمد کو12اگست کو گرفتار کر کے کوٹ بھلوال جیل منتقل کیا گیا تھااورعدالت کی طرف سے ان پر عائد تمام الزامات بے بنیاد قراردیکر رہائی کے احکامات کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے انہیں ٹنگمرگ پولیس اسٹیشن منتقل کیا تھا جہاں ان پر ایک بار پھر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا گیاہے۔انہوں نے شیخ بشیر احمد اور اعجاز احمد کی گرفتاری کو انتہائی افسوسناک اورلاقانونیت کی انتہا قراردیتے ہوئے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ خود عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑارہی ہے۔ ترجمان نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور انصاف کے دعویداروں کو اس لاقانونیت پر خاموشی توڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی سرزمین ایک مقتل گاہ بن چکی ہے جہاں چھاپوں،تلاشی کی کاروائیوں اوراملاک کی توڑ پھوڑ نے چہار سو خوف و دہشت کا ماحول قائم کرکے انسانوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔