خبرنامہ کشمیر

مسئلہ کشمیر کوحل ہونے تک اجا گر کرتے رہیں گے ،پاکستان

اسلام آباد: (ملت+ آئی این پی ) ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونے تک مسئلہ کشمیر کو اجا گر کرتا رہے گا، 16 سالہ قیصر کو زہر دے کرمارنا بعد ازاں اس کے جنازے پر بھارت نے بربریت کا مظاہرہ کیا ،پاکستان کشمیری عوام کے حوصلے اور عزم کو سلام پیش کرتا ہے،پاکستانی قیادت نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخابات میں تاریخی فتح پر مبارکباد دی ،امریکہ میں صدارتی تبدیلی کوئی نئی بات نہیں ،سیاسی تبدیلی جمہو ری عمل کا حصہ ہے ،پاکستان کے امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقا ت ہیں۔پا کستان اور امریکہ کے دفاع،سائنس و ٹیکنالوجی ،انسداد دہشت گردی سمیت چھ مختلف شعبوں میں اسٹریجک تعلقات ہیں،ہم خطے میں قیام امن،سلامتی اور اعتدال کے لیے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر امید ہیں، چھ بھارتی سفارتی اہلکار جو کہ مختلف بھارتی انٹیلی جنس اداروں کے لیے کام کر رہے تھے واپس جا چکے ہیں،برطانیہ کے وزیر اعظم کو دور بھار ت کے دوران کشمیر ی عوام کی توقعات پر پورا اترنا چاہے تھا اور مقبو ضہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرنی چاہے تھی،برطانیہ کوپاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کیا گا چکا ہے ، سعودی عرب نے پاکستان سے جے ایف تھنڈر اور مشاق طیاروں کی خریداری میں دلچسپی ظا ہر کی ۔جمعرات کو ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سید علی گیلانی،یاسین ملک اور میرواعظ عمر فاروق نے ملاقات کی او ر حق خودارادیت اور بھارتی قبضہ کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔حریت ر ہنما سید علی گیلانی کو عوام کی مکمل حمایت حا صل ہے۔پاکستان کشمیری عوام کے حوصلے کو سلام پیش کرتا ہے ۔ پاکستان کشمیر ی عوام کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ امریکی صدارتی انتخابات کو دنیا بھر میں دیکھا گیا۔پاکستانی قیادت نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخابات میں تاریخی فتح پر مبارکباد دی ہے۔امریکہ میں صدارتی تبدیلی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سیاسی تبدیلی جمہو ری عمل کا حصہ ہے ۔پاک امریکہ تعلقات کافی پرانے ہیں اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون موجود ہے۔ہم دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے فروغ کے خواہشمند ہیں۔پاکستان کے امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقا ت ہیں۔پا کستان اور امریکہ کے دفاع،سائنس و ٹیکنالوجی ،انسداد دہشت گردی سمیت چھ مختلف شعبوں میں اسٹریجک تعلقات ہیں۔پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا کا خواہاں ہے ۔ نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ نے مہم کے دوران کشمیر کے حوالے سے ثالثی کرانے کا عندیہ دیا تھا۔وزیر اعظم کے کشمیر کے خصوصی سفیروں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اجاگر کیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چھ بھارتی سفارتی اہلکار جو کہ مختلف بھارتی انٹیلی جنس اداروں کے لیے کام کر رہے تھے۔ واپس جا چکے ہیں۔ممبئی حملہ کا معاملہ عدالت میں ہے۔بھارت نے اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔برطانیہ ایک قدیم جمہوریت ہے اور انسانی حقوق کے حوالے سے اہم ریکارڈ رکھتا ہے۔برطانیہ پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ ہے ۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کو کشمیر ی عوام کی توقعات پر پورا اترنا چاہے تھا اور مقبو ضہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرنی چاہے تھی اور بھارت کا اس حوالے سے پوچھنا چا ہے تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے آٹھ راہنما اور لیڈر اور افغان سیکیورٹی فورسز کے اپنے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں ۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کہاں موجود ہے۔افغانستان میں قیام امن پاکستان اور خطے میں قیام امن کے لیے ضروری ہے۔ہم افغانستان میں مفاہمت کے لیے تمام حمایت کر رہے ہیں ۔چارملکی رابطہ گروپ کے تحت کا وشیں اس با ت کا ثبوت ہیں۔پاکستان افغانستان میں تمام متحارب گروہوں کو مذاکرات کی میز پر دیکھنا چاہتا ہے۔پاکستان کا افغانستان پر موقف انتہائی واضح ہے۔ہم افغانستان میں امن و استحکام دیکھنا چاہتے ہیں۔ہم نے افغانستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، ہسپتالوں کی تعمیر اور ایسے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔بھارت میں کرپشن، بھارتی انڈ ر ورلڈ اور جعلی کرنسی کی گردش کی رپورٹس دیکھی ہیں۔یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے تاہم بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مالی وسائل استعمال کر رہا ہے۔بلوچستان کے معاملے پر کل بھوشن کا اعترافی بیان ابھی تک موجود ہے۔وقت آنے پر پاکستان میں دہشت گروں کی مالی امداد اور پاکستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے مزیدڈوسئیرز پیش کیے جائیں گے۔بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے حقو ق کی پامالی بین الاقوامی برادری کے لیے باعث تشویش ہے۔بھارت میں جعلی مقابلوں میں عوام کو مارے جانے کی طویل فہرست ہے جن کا ایک بڑا نشانہ کشمیری عوام ہیں۔2009 میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبریں اس کا واضح ثبوت ہیں۔ بھارت نے 37معصوم سکھو ں کو بھی قتل کیا ہے ۔بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس کے معاملہ میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔سوامی آسیم نند ،کرنل پروہت اور آٹھ دیگر مجرمان نے سمجھوتہ ایکسپریس پراعترافات کئے ۔بھارت نے پاکستان کے مطالبے کے باوجود اس حوالے سے تفصیلات شئیر نہیں کیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں،رائل ائیر فورس کے کمانڈر پاکستان ائر فورس کے سر براہ کی دعوت پر پاکستان آئے تھے ۔پاکستان سے جے ایف تھنڈر اور مشاق طیاروں کی خریداری میں دلچسپی دفاعی پیداوار میں کامیابی کا ثبوت ہے۔ ( و خ )