خبرنامہ کشمیر

مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کی خوش آئند ہے‘ علماء کرام

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) مختلف مسالک کے علماء کرام نے کہاہے کہ وزیراعظم آزادکشمیرکی طرف سے علماء کرام اورقاضی صاحبان کے وفود سے ملاقات میں قاضی صاحبان کی اپ گریڈیشن اورشریعت کورٹ کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کی خوش آئند ہے راجہ فاروق حیدر ایک ہی عدالت میں پایاجانے والاتفاوت اورامتیازختم کرکے انصاف کی مسندپربیٹھنے والوں کے ساتھ انصاف کریں اورشریعت کورٹ کے حوالے سے علماء کے خدشات کوختم کریں قاضی صاحبان کوفوری موجود ہ سکیل سے ون گریڈاپ کیاجائے قاضی صاحبان عالم اورلاگریجویٹ ہیں اوردیانت ومحنت سے اسلامی فوجداری قوانین کی تحت فیصلے تحریرکرتے ہیں جمعیت علماء اسلام آزادجموں وکشمیرکے رہنماؤں مولاناسعیدیوسف ، مولانانذیرفاروقی ،مولانامتیازعباسی ،جمعیت علماء جموں وکشمیرکے رہنماؤں مولاناامتیازصدیقی ،سجادہ نشین نیریاں شریف صاحبزادہ پیرسلطان العارفین صدیقی ،مولانامحمدعالم رضوی ،مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنماء مولاناعتیق الرحمن شاہ جماعت اسلامی کے رہنماء قاضی شاہدحمید ودیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ دینی جماعتیں پہلے دن سے یہ مطالبہ کرتی آرہی ہیں کہ حکومت شریعت کورٹ کواپاہج نہ کرے اورایسے اقدامات سے گریزکرے کہ ایوان انصاف میں انصاف کاقتل عام ہو ایک ہی عدالت میں بیٹھے قاضی صاحبان کے عرسے سے زیرالتواء معاملات حل کرنے کی بجائے دیگرافرادکونوازجارہاہے شریعت کورٹ کے بجٹ سے قاضی صاحبان کوپہلے پوراکرنا انصاف کاتقاضاہے جبکہ معاملہ اس کے برعکس کیاجارہاہے شریعت کورٹ آذاد کشمیر کے موجودہ بجٹ سے قاضی صاحبان کے بجائے ججز کو نوازہ جا رھا ھے.حکومت کایہ رویہ اورطرزعمل کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدرکی علماء کرام اورقاضی صاحبان کے وفدسے ملاقات اوران کے مسائل کے حل کی یقین دہانی خوش آئنداقدام ہے اس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے راجہ فاروق حیدرنے قاضی صاحبان کامسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے یہ ایک خوش آئندامرہے کچھ لوگ شریعت کورٹ اورقاضی صاحبان کے خلاف غلط رپورٹیں دے رہے ہیں جن کاحقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے وزیراعظم راجہ فاروق حیدرایسے شرپسندعناصرکی آوازوں پرکان دھرنے کی بجائے میرٹ اورقانون کے مطابق فیصلے کریں دینی جماعتیں ان کاساتھ دیں گی ہمارامطالبہ ہے کہ حکومت شریعت کورٹ کواپاہج نہ کرے اورایسے اقدامات سے گریزکرے کہ ایوان انصاف میں انصاف کاقتل عام ہو ایک ہی عدالت میں بیٹھے قاضی صاحبان کے عرسے سے زیرالتواء معاملات حل کرنے کی بجائے دیگرافرادکونوازجارہاہے شریعت کورٹ کے بجٹ سے قاضی صاحبان کوپہلے پوراکرنا انصاف کاتقاضاہے ۔