خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر، حریت قیادت آج یوم استقلال منا رہی ہے

سری نگر:(ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع بارہ مولہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ فوجیوں نے نوجوان کو اوڑی میں رام پور کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ رات ضلع بارہ مولہ کے علاقے رفیع آباد میں بھی2 نوجوانوں کوشہید کردیاتھا۔ جمعرات کو مسلسل 126میں روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی جس کے باعث معمول کی زندگی شدید متاثر ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سری نگر اور دیگر تمام بڑے قصبوں میں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلیے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی نفری تعینات کر رکھی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے وادی کشمیر میں جاری انتفادہ کے دوران بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاجی کیلنڈر میں 17نومبر تک توسیع کر دی ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے آج سری نگر میں نماز جمعہ کے بعد جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جامع مسجد سری نگر کا رخ کرتے ہوئے یوم استقلال منائیں۔ مقبوضہ کشمیر میںکٹھ پتلی انتظامیہ نے بندوق کے سائے تلے امتحانات منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ بیشتر اسکولوں کی عمارتیں گزشتہ ڈھائی ماہ سے بھارتی فورسزکے زیرقبضہ ہیں۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلیے بجلی کا جھٹکا دینے والے ہتھیار ’لارڈ‘کی منظوری پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ہتھیار مظاہرین کیلیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ جموںیونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر آرڈی شرمانے یونیورسٹی کیمپس میںصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایاہے کہ بھارتی فوجیوں نے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کو زندہ گرفتار کرنے کے بجائے قتل کیوںکیا، جموںوکشمیر ایک انتہائی حساس مسئلہ ہے جو 70 برس سے حل طلب ہے۔ انھوں نے بھارت پر زوردیاکہ وہ جموں و کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرے۔ حریت کانفرنس (میر واعظ) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو ان کے گھر پر نظر بند کر دیا گیا ہے۔