خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دو کشمیری نوجوان شہید ، حملے میں چار بھارتی فوجی ہلاک

سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بانڈی پورہ میں دو اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع میں گریزکے علاقے گووند میں تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشدد کا رروائی کے دوران شہید کیا ۔ اس سے قبل اسی علاقے میں بھارتی فوج کی گشت پر مامور ایک ٹیم پر حملے میں ایک میجر سمیت چار فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ہلاک ہونیوالے فوجیوں میں میجر کے پی رانے، حوالدارجامی سنگھ ، حوالدار وکرم جیت اور سپاہی مندیپ شامل ہیں۔ سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتی آئین کی دفعہ 35Aپریلغار کے خلاف احتجاجی پروگرام جاری رہے گا۔ حریت رہنماؤں نے کہاکہ سماعت کو چند ہفتوں کیلئے ملتوی کرنے سے بھارتی سپریم کورٹ کے ارادوں کاعندیہ ملتا ہے جس نے آر ایس ایس کی حمایت یافتہ درخواستوں کو سماعت کیلئے منظور کیا ہے اور آر ایس ایس کا کشمیر سے متعلق ایجنڈا جانا پہچانا ہے ۔ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام دفعہ 35Aکی منسوخی کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔جماعت اسلامی نے کہاکہ ہندتوا قوتوں کی قیادت میں بھارت کی فرقہ پرست حکومت کو جموں وکشمیر میں فلسطین جیسی صورتحال پیدا کرنے کی بالکل اجازت نہیں دی جائیگی۔ادھر بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ہفتہ کے روز تلاشی اور محاصرے کی کارروائی اورمظاہرین پر فائرنگ میں چھ نوجوانوں کے قتل کے خلاف آج مسلسل چوتھے روز بھی شوپیاں میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ضلع شوپیاں میں تمام دکانیں ، تجارتی مراکز ،سکول ، کالجزاور پٹرول پمپ بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ معطل رہی ۔ بھارتی پولیس نے سرینگر کے علاقے وانبل راول پورہ سے تین لڑکوں کو پتھراؤ کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں پارٹی رہنماؤں بشیر احمد قریشی اور عمر ڈار ڈار کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری اور جموں کی جیلوں میں منتقلی کی مذمت کی ہے۔ تحریک حریت کا ایک وفد شہید عارف احمد میر کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیلئے پہلگام گیا۔ دریں اثناء کٹھوعہ کی اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل کا نشانہ بننے والی ننھی آصفہ بانو کو انصاف دلوانے کیلئے مہم چلانے والے سماجی کارکن طالب حسین کو جموں کے سانبہ پولیس اسٹیشن میں پولیس کی حراست میں سر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔مقامی افراد نے پولیس کی حراست میں اسکی زندگی کو لاحق خطرے پر تشویش ظاہر کی ہے۔