خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 52روز بھی زبردست بھارت مخالف مظاہرے جاری رہے

سرینگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں پیر کو مسلسل 52روز بھی پوری وادی کشمیرمیں زبردست بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں اور اس موقع پر شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز نے سرینگر، بڈگام ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، اسلام آباد اور دیگر اضلاع میں بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں ریلیوں پر فائرنگ اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ لاؤڈ اسپیکروں پر آزادی اور پاکستان کے حق میں ترانے نشر کئے گئے اور ریلیوں کے دوران پاکستانی جھنڈے لہرائے گئے۔ایک نوجوان سماجی کارکن کی گرفتاری اور وادی کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف ڈوڈہ میں ایک احتجاجی مارچ نکالاگیا جس میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بھی بلند کئے گئے ۔ مرکزی جامع مسجد سے عید گاہ کی طرف مارچ کیاگیا۔جموں کے علاقوں بھدروہ اور پونچھ میں بھی ہڑتال کی گئی ۔جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ نے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حریت کے مشترکہ پروگرام پر پوری لگن اور جذبے سے عمل کریں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری شبیراحمد شاہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پرزوردیا ہے کہ وہ الزامات کی سیاست ترک کر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کریں۔ادھر سکھوں کی متعدد تنظیموں کے نمائندوں نے پریس انکلیو سرینگر میں پر امن احتجاجی مطاہرہ کیااور کشمیرمیں جاری جدوجہد آزادی کی حمایت کی۔ مظاہرے کی قیادت سکھ لیڈر نریندر سنگھ خالصہ کر رہے تھے۔ مظاہرے میں شرومنی اکالی دل امرتسر، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن اور سکھ سٹوڈنٹس فیڈریشن نے حصہ لیا۔دریں اثناء پولیس نے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید کو سرینگر کے علاقے بادامی باغ میں بھارتی فوج کی چھاؤنی کے باہر بھارت مخالف مظاہرے سے قبل گرفتار کرلیا ۔