خبرنامہ کشمیر

میرے قتل کی ذمہ دار پولیس ہوگی: انجینئر رشید

سرینگر:(ملت+آئی این پی) عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی انجینئر رشید نے کہا ہے کہ اگر کبھی ان کی زندگی میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے تو ریاستی پولیس براہ راست اسکی ذمہ دار ہوگی۔گزشتہ روز یہاں پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشیدنے کہاممبر اسمبلی بننے کے بعد سے جہاں پولیس میرے پیچھے پڑ گئی وہیں گذشتہ ایک برس سے جموں خطے میں میرے قدموں کو روکنے کیلئے پابندی لگائی جاتی ہے ۔2104میں جب میں نے الیکشن فارم بھرا تو اگلے ہی دن سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے مجھ پر ایک فدائین حملہ کیا گیا جس میں میرے ہی علاقہ کا ظہور احمد نجار جان گنو ا بیٹھا اور پھر پولیس اور ایجنسیوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ظہور نجار ان کا ہی آدمی تھا۔بھدرواہ اور بھاملہ میں پولس کی نگرانی میں مجھ پر ہونے والے جان لیوا حملے ابھی تک لوگوں کی یاداشت میں تازہ ہیں، پلوامہ میں بھاجپا کے ایک کارکن کے ساتھ تکرارپر ایم ایل اے ہونے کے باوجود میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا لیکن جموں میں مجھ پر ہوئے جان لیوا حملے کے مقدمہ میں سرکار نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ابھی تک ملزموں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے حالانکہ اس حملے کے لئے نہ صرف دائیں بازو بی جے پی جیسیفرقہ پرست جماعتوں نے باضابطہ ذمہ داری قبول کی بلکہ پولس افسروں کی موجودگی میں ہوئے اس حملے کا ایک ویڈیو بھی ثبوت کے بطور موجود ہے۔ رام بن میں میرے پروگرام پر پولیس نے روک لگائی اور ٹنل کے اس پاربھی مجھے روکا گیا اور میری بے عزتی کی گئی۔ انجینئر رشید نے کہاکھنہ بل پہنچنے پر چہروں پر نقاب چڑھائے ہوئے پولیس اہلکاروں نے میری گاڑی کو روکا اور مجھ پر حملہکر دیا،میرا گلہ گھونٹنے کے بعد مجھے گھسیٹتے ہوئے گاڑی سے اتارا گیا اور لاتوں اور گھونسوں کے علاوہ گالی گلوچ کا استعمال کیا گیا۔جس دوران میرا پھرن ،بنیان اور کپڑے پھاڑ دیئے گئے اور رات دیر گئے مجھے زخمی حالت میں پولیس تھانہ بجبہاڑہ جانے کی اجازت دی گئی۔انجینئر رشید نے کہامیں نے ممبر اسمبلی کی حیثیت سے ڈی آئی جی جنوبی کشمیر،ایس ایس پی اننت ناگ اور دیگر ملوث افسروں و اہلکاروں کے خلاف اسمبلی میں ایک ’’پرولیج موشن‘‘پیش کی ہے۔میں زور زبردستی سے مرعوب ہوکر سچ بولنے سے گریز نہیں کروں گا لیکن اگر مجھے کوئی گزند پہنچی تو اسکے لئے جموں کشمیر پولیس کو ہی ذمہ دار مانا جانا چاہئے۔میں اپنی قوم ،میڈیا اور دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ پولیس میری سب سے بڑی دشمن ہے۔میں بھارت کی جمہوریت کے مکوٹے کو بے نقاب کرؤں گا اور وزیر اعظم مودی کے ساتھ ملاقات کرکے انہیں یہ پھرن دکھاؤں گا ،جو پولیس نے پھاڑ ڈالا اور مودی کو یہ یاد دلاؤں گا ،جب وہ کشمیر آئے اور پھرن پہن کر کشمیریت کی بات کرنے لگے تھے۔سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ بیان سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انجینئر رشید نے کہا فاروق صاحب کا موسم کی طرح کوئی بھروسہ نہیں ہے ،اگر انہیں پتہہے کہ بھارت نے مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے ساتھ دھوکہ کیا تو انہیں ڈنکے کی چوٹ پر کہنا چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کشمیر کی تحریک کسی کی جاگیر نہیں ہے ،یہ کشمیری قوم کی تحریک ہے جس کیلئے کشمیریوں نے قربانیاں دی ہیں ۔