خبرنامہ کشمیر

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر نے سید علی گیلانی کی عیادت کی

نئی دہلی ۔(اے پی پی) بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے نئی دلی میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی سے نئی دلی میں ملاقات کر کے ان کی عیادت کی۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط اور ڈپٹی ہائی کمشنر عبید الرحمان نظامانی کے ہمراہ مالویہ نگر میں انکی رہائش پر گئے اور وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ عبدالباسط نے کشمیری رہنما کی صحت کے بارے میں دریافت کیا ۔ انہوں نے جموں وکشمیر کی صورتحال ، پاک بھارت مذاکرات اور دیگر امور پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ پا کستانی ہائی کمشنر نے اس موقع پر واضح کیا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی میں کوئی تبدیلی یا لچک نہیں لائی جائے گی ۔ سید علی گیلانی نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیر دو طرفہ سرحدی معاملہ نہیں بلکہ ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کے مستقبل کامسئلہ ہے اور اس سلسلے میں انکی خواہشات کا احترام کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کیلئے مذاکرات وقت گزاری ، مسئلہ کشمیر کے حل کو ٹالنے اور جموں وکشمیر میں زیادتیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک آزمودہ ترکیب ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ مذاکرات کرتے وقت سب سے پہلے مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے عزائم توسیع پسندانہ ہیں اور پاکستان کو اس ملک کے ساتھ مذاکرات کرنے یا تعلقات بہتر بناتے وقت ہر پہلو پر غور کرنا چاہئے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری پاک بھارت تجارت کے خلاف نہیں تاہم تجارت کو کشمیر پر ترجیح نہیں دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر میں سیاسی غیر یقینی کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور اس مسئلے کے حل ہونے تک خطے میں پائیدار امن ناممکن ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے سید علی گیلانی کو یقین دلایا کہ پاکستان کسی صورت میں کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوگا اور نہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بناتے وقت مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات میں مسئلہ کشمیر سر فہرست ہوگا کیونکہ پاکستان کی یہ پالیسی اور موقف ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر نہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں اور نہ جنوب ایشیائی خطے میں پائیدار امن اور ترقی و خوشحالی کی کوئی ضمانت دی جاسکتی ہے۔