خبرنامہ کشمیر

نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی زندگی خطرے میں ہے، سیدصلاح الدین

نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی زندگی خطرے میں ہے، سیدصلاح الدین
سرینگر:(ملت آن لائن) حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ غیر قانونی طورپر نظربند سینئر حریت شبیراحمد شاہ کی زندگی کو جیل میں خطرہ لاحق ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید صلاح الدین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں شبیر احمد شاہ کی زندگی کودانستہ طورپر خطرے میں ڈالا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ عدالتی احکامات کے باوجودشبیر احمد شاہ کو ہسپتال سے بغیر علاج معالجے کے تہاڑ جیل منتقل کردیا گیاہے جبکہ صفدر جنگ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے واضح کیا تھا کہ شبیر احمد شاہ کی حالت تسلی بخش نہیں ہے بلکہ ان کی فوری طورپرسرجری کی جانی چاہیے۔ سید صلاح الدین نے کہا کہ بھارتی حکومت اور تہاڑ جیل کی انتظامیہ کی اس انتقامی کارروائی کی وجہ سے شبیر احمد شاہ کی زندگی عملاً خطرے میں ہے۔ انہوں نے تہاڑ جیل میں نظربند دیگرحریت رہنماؤں الطاف احمد شاہ، ایازاکبر، پیر سیف اللہ، نعیم احمد خان، راجہ معراج الدین، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار اور دیگر کی گرتی ہوئی صحت پربھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں پرزوردیا کہ وہ اس سلسلے میں فوری نوٹس لیں اور کشمیری نظربندوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔ جہاد کونسل کے سربراہ نے کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ جان بوجھ کر کشمیری قائدین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت معروف حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو 36ویں بار اور آسیہ اندرابی اور دیگرنظربندوں پر مسلسل کال قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرانہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے اور اپنے جنونی ہونے کا برملا اظہار کررہی ہے۔ انہوں نے بھارت کر خبرار کیاکہ اگر کسی سیاسی رہنماء یا کارکن کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔ ادھرجموں وکشمیر لبریشن فرنٹ(آر) کے ترجمان نے ایک بیان میں تہاڑ جیل میں کشمیری نظربندو کی حالت زار پر اظہار افسوس کیا ہے۔ انہوں نے پارٹی چیئرمین فاروق احمد ڈارکی گرتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مناسب خوراک اور علاج معالجے کی سہولت کی عدم فراہمی کی وجہ سے ان کی صحت تیزی سے گررہی ہے ۔ ترجمان نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا سخت نوٹس لیں اور ان کی رہائی اور انہیں علاج معالجے کی سہولت کی فراہمی کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔