خبرنامہ کشمیر

وادی کشمیرمیں بھارتی مظالم اورمساجد کی بےحرمتی کی شدید مذمت

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء آغا سید حسن الموسوی الصفوی وادی کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم ورفورسز کی طر ف سے کئی مساجد کی بے حرمتی کے واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلام کے خلاف جنگ قراردیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آغا سید حسن الموسوی نے جو بڈگام میں گھر میں نظربند ہیں اپنی رہائش گاہ پر نظربند ہیں ان خیالات کا اظہار ضلع بڈگام کے تمام مسالک کے معززین اکابرین کا ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تاریخی جامع مسجد سرینگر کی 1999میں بے حرمتی کی یاد میں منعقدہ اجلاس میں مقررین نے کہاکہ جامع مسجد کشمیر میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت کا قدیم ترین مرکز ہے۔ مقررین نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں عوامی املاک کی توڑ پھوڑ ، لوٹ مار ، نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ ، مساجد کی بے حرمتی ، وادی میں نماز جمعہ کے اجتماعات پر مسلسل قدغن اور دینی و حریت پسند قائدین کی مسلسل گھروں میں نظربندی کو بھارتی ریاستی دہشت گردی اور نہتے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ قراردیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام بھارت کے جارحانہ حربوں کو ناکام بنادیں گے۔انہوں نے کہاکہ ان ہتھکنڈوں کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے ۔انہوں نے لوگوں سے کہاکہ وہ گھروں میں اپنے بچوں کو پڑھائیں اور مقصد کیلئے گھروں میں سکول کھولے جائیں۔ اجلاس میں کہاگیا کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طورپر ہی حل کیا جانا چاہیے اور کشمیری عوام بھارتی حکومت کی طرف سے کئے گئے مصنوعی اقدامات کو قبول نہیں کریں گے کیونکہ انہیں ملازمتوں اور ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں بلکہ وہ اپنی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کااعادہ کیا ۔ مقررین نے مقبوضہ علا قے میں بھارتی فورسز کی طرف سے مساجد کی بے حرمتی کی شدیدمذمت کی ۔ اس موقع پر آغا سید حسن نے اپنے خطاب میں بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی کو تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل میں سب سے بڑی رکاوٹ قراردیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی سلگتی صورتحال کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔بعد ازاں آغا حسن کی قیادت میں مشترکہ حریت قیادت کے پروگرام کے مطابق جامع مسجد سرینگر کی بے حرمتی کے سانحہ کے خلاف بطور احتجاجی ایک جلوس نکالا گیا ۔ فورسز نے جلوس کو روکنے کیلئے سڑک کی مکمل ناکہ بندی کررکھی تھی اور جلوس کے شرکاء پر طاقت کا استعمال کیاگیا۔