خبرنامہ کشمیر

ٹیچرز فورم کی بھارتی آرمی چیف کے بیان کی شدید مذمت

ٹیچرز فورم کی بھارتی آرمی چیف کے بیان کی شدید مذمت

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر ٹیچرز فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے سکولوں میں پڑھائے جانیوالے جموں وکشمیر کے نقشے سے متعلق بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے بیان پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری اساتذہ اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عبدالقیوم وانی نے سرینگر میں فورم کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بپن راوت کا بیان بلا جواز ہے اور آرمی چیف کے عہدے پر تعینات افسر کویہ بیان دینا ذیب نہیں دیتا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے نقشے کی تعلیم دینا ہمارے نظام تعلیم کا حصہ ہے نہ کہ کوئی جرم ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری اساتذہ مشکل صورتحال میں اپنے فرائض ادا کررہے ہیں۔

……………………………..

اس خبر کو بی پڑھیے…سید علی گیلانی اور دیگر رہنماؤں کی مسلسل نظربندی کی شدید مذمت

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموں وکشمیر نے حریت چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنماؤں کی مسلسل گھروں میں نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی پولیس گھر میں نظربندی کو حریت قائدین کو اپنی پر امن سیاسی اور مذہبی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکنے کیلئے ایک ہتھکنڈے کے طورپر استعمال کررہی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں اور نظربندی کا کوئی قانونی ، آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے اور پولیس طاقت کے بل پر حریت رہنماؤں کو اپنی پر امن سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روک رہی ہے ۔ انہوں نے پارٹی کے سینکڑوں لیڈروں اور کارکنوں کی گرفتاری کو سیاسی انتقام پر مبنی کارروائی قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ سیاسی انتشار پیدا کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے اور مقبوضہ علاقے میں کشمیری عوام کو اظہار رائے کی آزادی سمیت تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خیالات کی جنگ کے بارے میں کٹھ پتلی انتظامیہ کے دعوے کھوکھلے ثابت ہو گئے ہیں اور انتظامیہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی پر امن سرگرمیوں پر قدغن عائد کرنے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے ۔ تحریک حریت کے ترجمان نے ان اقدامات کو غیر جمہوری اور غیر قانونی قراردیتے ہوئے کہاکہ مہذب معاشروں میں اس طرح کی لاقانونیت کی کوئی گنجائش نہیں ۔