خبرنامہ کشمیر

پاکستان کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا، کل جماعتی کشمیر کانفرنس

اسلام آباد(آئی این پی) عالمی ادارے یہ بات سمجھ چکے ہیں کہ دنیا کی کوئی قوم اپنی آزادی اور حقِ خود ارادیت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔ کشمیری عوام گذشتہ 70 سال سے بھارت کی ہٹ دھرمی اورفوجی جبرو تشدد کے باوجود اپنے حق کے حصول کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں اور لاکھوں جانوں کی قربانی بھی ان کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکی۔ وقت آگیا ہے کہ عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرادادوں کی روشنی میں منصفانہ طور پر طے کروانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ اس خطے بلکہ پورے جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن سلامتی کا ماحول پیدا ہو سکے۔مقررین نے ان خیالات کا اظہار یومِ کشمیر کے موقعے پر نظریہ پاکستان کونسل اسلام آباد کے زیرِ اہتمام ایوانِ قائد میں منعقدہ کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کونسل کے چیئرمین زاہد ملک نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے ہمیشہ کشمیر کی بھرپور حمایت کی ہے اور یہ سلسلہ کشمیر کی مکمل آزادی تک جاری رہے گا۔ بھارت کے ہاتھوں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو عالمی اداروں کے سامنے لا کر ہم کشمیر کی آزادی کی راہ میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے کیونکہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیری عوام کے دکھ ، درد اور تڑپ کو اپنے خون ، اپنی روح میں محسوس کرتا ہے۔ کانفرنس میں آل پارٹیز حریت کانفرنس گیلانی اور میر واعظ گروپ ، مسلم کانفرنس، کشمیر لبریشن فرنٹ ، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنما ؤں نے شرکت کی۔ مہمانِ خصوصی سردار عتیق احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی آخری اور محفوظ ترین پناہ گاہ ہے۔ کشمیری عوام اپنے حق سے دستبردار ہوئے بغیر پاک بھارت تعلقات کو بہتر دیکھنا چاہتے ہیں تاہم ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قرادادوں کی روشنی میں کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔کشمیری عوام پاکستان کی طرف سے ان کی طویل جدوجہد کی غیر مشروط حمایت کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں اور بھارت کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ وہ کسی بھی دباؤ میں آکر بھارت کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ آزاد کشمیر کے سابق صدر سردار محمد انور خان نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان مذہبی ، تاریخی ، جغرافیائی اور ثقافتی حوالوں سے ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور ان کا یہ رشتہ ہر حال میں قائم رہے گا، تاہم گلگت بلتستان کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں تبدیلیوں سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس موقعہ پر سری نگر سے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئر مین میر واعظ عمر فاروق نے ٹیلی فون پر اپنے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کا جلد اور منصفانہ حل خطے کی دونوں ایٹمی طاقتوں کے عوام کی تعمیرو ترقی کیلئے بے حد ضروری ہے اور اس مسئلے پر مذکرات میں کشمیری قیادت کے کردار کو بطور فریق کسی طور پر نظر انداز نہیں کیاجانا چاہیے ۔ سردار خالد ابراہیم نے کہا کہ قائداعظم نے واضح طور پر کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر صرف اور صرف کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل ہونا چاہیے ہم آج بھی قائد کے وژن کے مطابق ہی اس مسئلے کو اپنے منطقی انجام تک پہنچتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ کانفرنس سے کشمیری سیاسی رہنماؤں سید یوسف نسیم ، ایڈوکیٹ محمد مشتاق، سید عبداللہ گیلانی اور بیرسٹر نذیر گیلانی نے بھی خطاب کیا اور یہ بات زور دیکر کہی کہ مسئلہ کشمیر کو سرحد کے دونوں طرف کشمیریوں کی اَن گنت قربانیوں نے زندہ رکھا ہے، بھارت کو جان لینا چاہیے کہ کشمیری اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے اور یہ کہ کشمیر کی آزادی اور کشمیر کی سر زمین سے بھارتی افواج کا مکمل انخلا کشمیر اور پاکستان دنوں کے تحفظ کیلئے ضروری ہے۔