خبرنامہ کشمیر

کشمیری طلباء کو چن چن کر مارنے لگا

سرینگر (ملت + آئی این پی) بھارت میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو تشدد کانشانہ بنانے اور ہراساں کرنے کے ایک اور واقعہ میں ڈیرہ دھون اتراکھنڈ کیمیڈیکل کالج میں زیر تعلیم کشمیری طلباء پرکالج میں گھس کر غنڈوں نے شدیدتشدد کیاجس سے کئیطلباء زخمی ہو گئے جبکہ مار پیٹ کے دوران بیچ بچاؤ کرنے والے کالج ملازمین بھی زخمی ہوئے۔ ڈیرہ دھون اترا کھنڈ میں قائم سی آئی ایم میڈیکل کالج میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کے ساتھ ایک مقامی طالب علم کی معمولی تکرار ہوئی تھی ۔ کالج طلباء نے آپس میں مل بیٹھ کر معاملہ حل کر لیا۔تا ہم گزشتہ روز دن دھاڑے غنڈوں کی ایک جماعت کالج میں داخل ہو کر کشمیری طلباء کو چن چن کر مارنے لگی ۔ کئی اساتذہ، جو کشمیری طلباء کو بچانے کی کوشش کررہے تھے، کو بھی نہیں بخشا گیا جس کے ساتھ ہی پورے کالج میں زبردست افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔ کالج میں زیر تعلیم کسی طالب علم نے جموں کشمیر پولیس کے ایک اعلی آفیسر سے رابطہ قائم کیااور انہیں اپنی روئیداد سنائی۔ریاستی پولیس افسر کے مداخلت سے اترا کھنڈ پولیس کالج پہنچ گئی اور انہوں نے کالج میں زیر تعلیم کشمیر کے تمام طالب علموں کو کالج سے نکال کر انکی عارضی رہائش گاہوں تک پہنچایا۔کشمیرطلباء نے کہا کہ مقامی پولیس نے چند طلباء کو کالج آنے کیلئے کہا تاکہ مسئلہ کو سلجھایا جاسکے۔ جوں ہی کشمیری طالب علموں پر مشتمل ایک گروپ کالج پہنچا تو اسی اثنا میں غنڈوں نے دوبارہ کالج میں داخل ہونے کیلئے کالج کا مین گیٹ توڑدیا۔طلباء نے کہا کہ وہ کالج میں محفوظ نہیں ہیں۔میڈیا نے جب(CIMS)کالج کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جی ایس جاڈن سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ کالج میں بچوں کی آپس میں لڑائی ہوئی تھی جس کو پولیس اور کالج انتظامیہ کی مداخلت سے سلجھا دیا گیا ہے۔ اتراکھنڈ کے ڈائریکٹر جنرل پولیس ایم اے گنپاٹھی نے کہا کہ کشمیری طلاب کی حفاظت کی جائے گی اور انہیں کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی یہاں نہیں ہو گی۔