خبرنامہ کشمیر

کشمیری عوام آزادی کی منزل حاصل کرکے رہیں گے

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و پیپلزپارٹی سنٹرل ایگزیکٹوکے رکن چوہدری محمدیٰسین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی لازوال قربانیوں نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ کشمیری عوام آزادی کی منزل حاصل کرکے رہیں گے ۔ بھارتی حکومت نے پیلٹ گن اور دوسرے جدید ہتھیاروں کے ذریعے ظلم وستم کے پہاڑ توڑے بھارتی فورسزنے انٹروگیشن کے نام پر نوجوانوں پر وحشیانہ تشدد کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جس سے کشمیریوں کی ایک نسل تباہ ہوچکی ہے، ان مظالم کے باوجود کشمیری عوام کا حوصلہ بلند ہے ۔ وہ آج یہاں مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ، یو این او،او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی مظالم کانوٹس لیں اور بھارت کو اس بات پر مجبور کریں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کوبند کرے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70سالوں سے استصواب رائے کروانے کیلئے قراردادیں اقوام متحدہ میں موجود ہیں ۔ لیکن اقوام متحدہ آج تک کشمیریوں کو ان کا حق حق خوداریت دلوانے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن مسئلہ کشمیر کو اقوام عالم میں اٹھانے کیلئے اپنی جاندار آواز کو بلند کریں ہم نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفاتر کے باہر انسانی حقوق کمیشن کے اجلاس کے موقع پر بھرپور مظاہرہ کیا جس میں کشمیری تارکین وطن نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، اس کے علاوہ جنیوا پریس کلب میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ہونے والے مظالم کی تصویری نمائش کااہتمام بھی کروایا ، اس نمائش میں بڑی تعداد میں غیرملکی مندوبین نے شرکت کی ۔ اور کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کو تصویروں کے آئینے میں دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کا امن سخت خطرے میں ہے، دو بڑی ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں ، یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو کسی وقت بھی کوئی بڑا حادثہ رونما ہوسکتا ہے، اس لئے اقوام متحدہ اور او آئی سی فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو بند کروانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ اور اقوام متحدہ میں موجود قراردادوں کو عملی جامعہ پہنائے اور کشمیر میں استصواب رائے کا اہتمام کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو کسی صورت بھی صوبہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ گلگت بلتستان کا صوبہ بننے سے تحریک آزادی کو بے پناہ نقصان ہو گا ۔وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے بجائے ان کو آزادکشمیر جیسا سیٹ اپ دے دیں لیکن صوبہ بنانے کی کوششوں سے باز رہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ایک طرف اقوام متحدہ میں استصواب رائے کی بات کرتے ہیں تو ایسے میں پاکستانی حکومت استصواب رائے سے جان چھڑاناچاہتی ہے اور تقسیم کشمیر کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔