خبرنامہ کشمیر

کشمیری نوجوان فاروق احمد کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر پلہالن میں مکمل ہڑتال

سرینگر ۔(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری نوجوان فاروق احمد کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر ضلع بارہمولہ کے قصبے پلہالن میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے معروف کشمیری رہنماء شہید محمد افضل گورو کی دوسری برسی کے موقع پرگزشتہ سال نو فروری کو احتجاجی مظاہرے کے شرکاء پر اندھا دھند فائرنگ کر کے فاروق احمد بٹ کو شہید کردیا تھا ۔علاقے میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد ورفت معطل رہی اور معمولات زندگی معطل رہے ۔ بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے پلہالن اور ملحقہ علاقوں میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کیاگیا تھا ۔ ایک برس گزرنے کے بعد بھی دسویں جماعت کے طالب علم فاروق احمد کے قتل کا واقعہ علاقے کے لوگوں اور اسکے رشتہ داروں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہے ۔ شہید کے رشتہ داروں نے صحافیوں کو بتایا کہ فاروق مظاہرین میں شامل نہیں تھا بلکہ دور سے مظاہرے کو دیکھ رہا تھا تاہم سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کی جس سے فاروق اور دو دیگر افراد زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ فاروق کے کزن پرویز احمد نے بتایا کہ فاروق کو تین گولیاں لگی تھیں جن میں سے ایک بازو اور دو کندھے پر لگی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ فاروق کرکٹ کا شیدائی تھا ۔ادھر حریت رہنماء نعیم احمدخان نے ایک بیان میں فاروق احمد کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر ی شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا۔