خبرنامہ کشمیر

کولیشن آف سول سوسائٹی کا خرم پرویز کی فوری رہائی کامطالبہ

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی (جے کے سی سی) نے کہا ہے کٹھ پتلی انتظامیہ غیر قانونی طور پر نظر بند انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کو انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے مطالبے کے باوجود رہا نہیں کر رہی ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطا بق خرم پرویز کالے قانون بپلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جمو ں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند ہیں۔ جے کے سی سی ایس کے صدر ایڈووکیٹ پرویر امروز نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، جبری گمشدگیوں کے بارے میں انٹرنیشنل کولیشن ، انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس اور سول سوسائٹی کے مختلف اداروں کے مطالبے کے باوجود خرم پرویز کو رہا نہیں کر رہی۔ انہوں نے خرم پرویز اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری بھی بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں کہا کہ خرم پرویز گزشتہ58روز سے غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں جبکہ نہتے کشمیری گزشتہ127روز سے بڑے پیمانے پر جبر و استبداد کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ خرم پرویز کو رواں برس 16ستمبر کو نئی دلی کے ہوئی اڈے پر اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا جا رہے تھے ۔ انہیں اگلے روز سرینگر میں اپنے گھر سے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا۔