خبرنامہ کشمیر

کٹھ پتلی انتظامیہ نے بڑے پیمانے پرجانی و مالی نقصان پہنچانے کا ٹاسک دے دیا؛ حریت

تحریک حریت

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں کشمیر نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں جاری زبردست عوامی احتجاج سے بھارت اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور انہوں نے آزادی پسند کشمیری عوام کے خلاف انتہائی اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کی طرف سے تنظیم کے ضلع کپواڑہ کے صدر محمد یوسف لون کے گھر پر رات کے وقت مٹی کا تیل چھڑکنے کے اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ انتفادہ کے دوران 80 ہزار مکانات اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کے باوجود بھارت کی پیاس نہیں بجھی ہے اور اب اس نے اپنی کٹھ پتلی انتظامیہ کو آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کوبڑے پیمانے پرجانی و مالی نقصان پہنچانے کا ٹاسک دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ محمد یوسف لون کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہیں اور اب ان کے گھر کو نذر آتش کرنے اور اہلخانہ کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس نے شوپیان میں تحریک حریت کے رہنما محمد امین آہنگرکے گھر پر بھی ایک مرتبہ پھر چھاپہ مار کر توڑ پھوڑ کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کہ یہ غلط فہمی ہے کہ وہ اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے حریت قیادت اورعام کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں کامیاب ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو اپنے مظالم کا ایک روز حساب دینا پڑے گا اور وہ مکافات عمل سے ہرگز نہیں بچ سکے گی ۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین سید علی گیلانی کی ہدایت پر غلام نبی سمجھی،پیر سیف اللہ،حکیم عبدالرشید،محمد یوسف نقاش اور راجہ معراج الدین پر مشتمل ایک وفد دختران ملت کی سربراہ آسیہ انداربی کے گھر گیا اور ان کی مزاج پرسی کے علاوہ ان کے علیل بیٹے احمد بن قاسم کی بھی عیادت کی ۔آسیہ اندرابی کو چند روز قبل تین ماہ کی غیر قانونی نظر بندی کے بعد رہا کیا گیا۔