خبرنامہ کشمیر

گاؤ کدل، ہندواڑہ اور کپواڑہ سانحات بھارت کے جابرانہ تسلط اور ظلم کے آئینہ دار ہیں

گاؤ کدل، ہندواڑہ اور کپواڑہ سانحات بھارت کے جابرانہ تسلط اور ظلم کے آئینہ دار ہیں
مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے 1990ء کے شہداء کی برسی کے موقع پرہڑتال کا اعلان
سرینگر (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں مشترکہ حریت قیادت نے جنوری 1990ء میں گاؤکدل، ہندواڑہ اور کپواڑہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف رواں ماہ کے آخری دس دن کیلئے احتجاجی کیلنڈر جاری کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے علاقے گاؤکدل میں21جنوری کو مکمل ہڑتال کی جائے گی جبکہ 25جنوری کو ہندواڑہ اور 27کو کپواڑہ میں ہڑتال کی جائے گی۔ سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیاد ت نے سرینگر میں جاری بیان میں کہاکہ ان علاقوں میں نہتے کشمیریوں کا قتل عام مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی یاد دلاتا ہے ۔ حریت رہنماؤں نے کہاکہ بھارت کے فوجی قبضے نے21جنوری 1990ء کو گاؤکدل میں پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کے ذریعے ایک گھنٹے میں 50سے زائد بے گناہ شہریوں کو قتل کرکے کشمیریوں کی نسل کشیُ کا سلسلہ شروع کیا۔ شہید ہونیوالے کشمیری ایک روز قبل بھارتی فوجیوں کی طر ف سے متعدد خواتین کی بے حرمتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ 25 اور27 جنوری کو ہندواڑہ اور کپواڑہ میں بھی نہتے کشمیریوں کا قتل عام کیاگیا جہاں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سینکڑوں کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا اور انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ کشمیریوں کے قتل عام کے یہ سانحات مسلمان دشمنی کے بارے میں بدنام جگموہن ملہوترا کو مقبوضہ علاقے کا گورنر مقرر ہونے کے فورابعد پیش آئے۔ انہوں نے کہاکہ گاؤ کدل ،ہندواڑہ اور کپواڑہ میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات بھارت کے جابرانہ تسلط اور ظلم وبربریت کے آئینہ دار ہیں۔ ناجائز فوجی تسلط کو دوام بخشنے کیلئے رچے گئے یہ سانحات جمہوریت کی آڑ میں سفاکیت کا واضح پتہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادئ ہند کے دوران‘ انگریزوں نے صرف ایک جلیانوالہ باغ قتل عام کو انجام دیا لیکن جموں و کشمیر میں بھارت نے بیسیوں ایسے ہی جلیانوالہ باغ جیسے ظالمانہ واقعات دہراکر ظلم و جبر کی نئی داستانیں رقم کی ہیں اور یہ قتل و غارت کا یہ سلسلہ آج بھی شرم ناک طریقے سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ 1990ء میں کشمیریوں نے بھارت کے ناجائز تسلط اور ظلم و جبر کے خلاف ایک عوامی انقلاب کا آغاز کیا تو بھارتی سیاسی قیادت کے احکامات پر سرکاری فورسز نے ہزاروں کشمیریوں کو سفاک طریقے سے تہہ تیغ کیا۔انہوں نے کہاکہ 21جنوری1990ء کا دن جموں کشمیر کی پانچ ہزار سالہ تاریخ کا وہ اہم ترین دن ہے جس دن کشمیریوں نے اپنی آزادی کیلئے ایک عظیم عوامی انقلاب کی شروعات کی اور پہلے ہی دن سے سینہ سپر ہوکر ظلم و جبر کا سامنا کیا اور اسی سلسلے کو ہندوڑاہ اور کپواڑہ کے لوگوں نے بھی جاری رکھا اور یہی تحریک آج بھی جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ 21 جنوری بروز اتوار کو یوم شہدائے گاؤکدل پر لال چوک، گاؤکدل، بڈشاہ چوک، مائسمہ،بسنت باغ، بربرشاہ،ریڈ کراس روڑ اور کوکر بازار کے علاقوں جبکہ25جنوری بروز جمعرات کو شہدائے ہندواڑہ کے موقع پر ہندواڑہ قصبے اور27 جنوری کو کپواڑہ میں مکمل ہڑتال کی جائیگی ۔ حریت قائدین نے کہاکہ کشمیری قوم و ملت اپنے شہداء جنہوں نے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا کی مقروض ہے اور حریت قیادت انکے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عہد کا اعادہ کرتی ہے۔