خبرنامہ خیبر پختونخوا

تحفظات دور نہ کئے گئے تو ترقی کے دشمنوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیں گے: امیر حیدر

تخت بھائی(آئی این پی)سابق وزیر اعلیٰ عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخواہ کے صدر امیر حیدر خان ہوتی نے خبردار کیا ہے کہ اگر سی پیک کے بارے میں بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے عوام کے خدشات اور تحفظات دور نہ کئے گئے تو عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان پختون قوم کے ترقی کے دشمنوں کے خلاف گھیرا تنگ کرکے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔وفاقی وزیر احسن اقبال کو نقشے کی تبدیلی مہنگی پڑیگی۔ وہ میٹنگ کے اندر ایک بات اور باہر دوسری بات کہ کر مرکز اور صوبوں کے درمیان نفرتیں پھیلا رہے ہیں۔میاں نواز شریف نوشہء دیوار پڑھ کر آل پارٹیز کانفرنس کے تمام تر وعدوں کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے فوری اور قابل عمل اقدامات کریں۔ عمران خان کی آئے روز سیاسی پینترہ بازی سے صوبے کے عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ جس کا بدلہ صوبے کے عوام آئندہ الیکشن میں لے کر تحریک انصاف کے لیڈرو ں کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میونسپل کمیٹی تخت بھائی کے سابق چیئرمین حاجی میر عالم خان کے بڑے بھائی حاجی حسن ولی (مرحوم) کے رسم قل کے موقع پر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ناظم حمایت اللہ مایار ، اے این پی ضلع مردان کے جنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان، ملگری تنظیموں کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر میاں طاہر ایڈوکیٹ ضلعی سالارملک امان خان، محمد ایوب یوسفزئی، پیر جبار شاہ اور دیگر پارٹی رہنماء بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اکنامک کارویڈر چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے پسماندہ صوبوں کے عوام کو ترقی کی میدان میں آگئے بڑھانے کا عظیم منصوبہ ہے۔ اور پرانے نقشے میں اسے صرف مغربی روٹ کے راستے ملا دیا گیا ہے لیکن ایک سازش کے تحت پختون قوم کو خطے کی ترقی سے دور رکھنے کی سازشش کی جا رہی ہے جو قابل مذمت اور افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آل پارٹیز کانفرنس میں بالمشافہ تمام خدشات اور تحفظات سے سب کو آگاہ کر دیا ہے ۔ نقشے کی تبدیلی سے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ملک چین نے اسے ترقی کے لیے عظیم منصوبہ بنا کر بڑا احسن اقدام کیا ہے۔ لیکن اس کے لیے خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے عوام کے لیے مغربی روٹ ناگزیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ترقی کی نئی راہیں تلاش کرنا ہمار حق ہے۔ دہشت گردی اور سیلابوں کی وجہ سے پختون خطے نے بڑا معاشی نقصان اٹھایا ہے۔ بلکہ ہزاروں جانوں کی قربانیاں دے کر دہشت گردوں کے خلاف ڈٹ چکے ہیں۔ پوری دنیا ہماری قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں ترقی کی راہ میں خود ساختہ رکاوٹوں کو کھڑا نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے وعدوں میں ناکام ہو کر نا ن ایشوز کے ذریعے ملک و قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے دھرنے کی ناکامی اور ضمنی الیکشن میں عمران خان کے عبرت ناک شکست کے باوجوداسلام آباد بند کرنے کا ڈرامہ بھی ناکام ہوگا۔ ہمارا اصل مقابلہ ان کے ساتھ 2018 ؁ء کے عام انتخابات میں ہوگا۔ جس میں ان کے تمام تر امیدواران سرخ سیلاب کے نذر ہو کر خس و خشاک کی طرح بہہ جائینگے۔ 2018 ؁ء کے عام انتخابات میں ایک بار پھر سرخ جھنڈے کی حکومت آئے گی۔ جس سے چاروں طرف ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بارے میں تمام کارکنان کو الرٹ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہے۔