خبرنامہ خیبر پختونخوا

حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چترال کےساتھ ہے:امیرمقام

اسلام آباد: (اے پی پی) چترال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کیلئے وزیر اعظم کے فوکل پرسن انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت چترال کے سیلاب متاثرین کی مشکلات سے باخبر اور انکی مکمل بحالی اور آباد کاری تک امدادی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ جمعہ کو چترال میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران انجینئر امیر مقام نے جاری امدادی کوششوں کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں امدادی کوششوں کے جائزے کے ساتھ ساتھ اپر چترال میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجہ میں ہونے والے نقصانات کے تخمینہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انجینئر امیرمقام نے کہا کہ حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چترال کے سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور متاثرین کی جلد بحالی کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ہدایات پر آیا ہوں جنہوں نے مجھے لندن سے یہاں فون کیا اور مجھے چترال میں امدادی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کا حکم دیا ہے ۔ انجینئر امیرمقام نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف چترال کی ترقی میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ سیلاب متاثرین کیلئے ہر ممکن وسائل کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔انجینئر امیرمقام جو وزیر اعظم کے مشیر بھی ہیں نے کہا کہ وفاقی حکومت چترال کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے اور حکومت نے ضلع چترال میں سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ریکارڈ ترقیاتی منصوبے مکمل کروا چکی ہے ۔چترال کے عوام میرے دل میں بستے ہیں اور وہ امن پسند محب وطن اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں جو ملک کی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں ۔انہوں امید ظاہر کی کہ کے چترال کے عوام ماضی کی طرح سیلاب سے ہونیوالے نقصانات پر بھی ثابت قدمی کا مظاہرہ کرینگے ۔ انجینئر امیرمقام نے کہا کہ لواری ٹنل کی جلد تکمیل سے چترال کے عوام کی قسمت بدل جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پورے مالاکنڈ ڈویژن کیلئے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے جو عوام کی سماجی و معاشی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ انجینئر امیرمقام نے کہا کہ وزیر اعظم کی وطن واپسی کے بعد وہ وزیر اعظم سے ملاقات کرینگے اور چترال کی صورتحال سے متعلق انہیں آگاہ کرینگے ۔امیر مقام نے سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے خصوصی دعا کی۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر چترال نے اجلاس کو چترال میں سیلاب متاثرہ افراد کی بحالی اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کیلئے اب تک جانے والی امدادی کوششوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں 9 پلوں اور 22سڑکوں کی تعمیر کیلئے 5کروڑ روپے کی سمری متعلقہ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی طرف سے سیلاب متاثرین کی امدادی کارروائیوں کیلئے ایک کروڑ روپے جاری کئے جا چکے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنرنے بتایا کہ متاثرین کی رہائش کیلئے فوری طور پر 500عارضی گھروں کی ضرورت ہے جبکہ پانی کے پائپوں ، پلوں ، شاہراہوں اور دیگر بنیادی ڈھانچہ کی بحالی کیلئے بھاری فنڈز درکار ہونگے ۔ڈپٹی کمشنر نے پاک فوج کے جوانوں ، ضلعی انتظامیہ ، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے فوری ریسکیو آپریشن کے اجراء پر ان کی کوششوں تعریف کی ۔ بعد ازاں انجینئر امیرمقام نے وادی ارسن کا دورہ کیا اور وہاں امدادی سرگرمیوں کاجائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ امداد اور بحالی کی کوششوں میں تیزی لائی جائے اور شہری سہولیات کی جلد سے جلد بحالی کو یقینی بنایا جائے ۔