خبرنامہ خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا میں 77 ہزار ایکڑ اراضی ہاؤسنگ اسکیموں کی نذر

پشاور:(آن لائن) خیبر پختونخوا زرعی صوبہ ہے اس کے بیشتر اضلاع میں زراعت کا انحصار بارانی پانی پر ہے۔ تاہم گائوں دیہات سے شہروں کا رخ کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث ہر سال دو ہزار 866 یعنی لگ بھگ تین ہزار ایکڑ کا زرعی رقبہ تعمیراتی سکیموں کی نذر ہو رہا ہے اور اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین دہائیوں میں اب تک 77 ہزار ایکڑ سے زائد کا رقبہ زراعت کی بجائے پختہ عمارتوں اور سڑکوں تلے دب چکا ہے۔ پراونشل ہائوسنگ اتھارٹی کے مطابق نجی تعمیراتی کمپنیوں کو زمین کی فراہمی کا اختیار ضلعی حکومت کے پاس ہے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور ریاض محسود نے بتایا کہ نجی تعمیراتی کمپنیوں کی فراہمی کا اختیار ان کے پاس نہیں بلکہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریٹرز کے پاس ہے۔ محکمہ زراعت، ماہی پروری اور لائیو اسٹاک سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 46 لاکھ 25 ہزار ایکڑ اراضی قابل کاشت ہے۔ جس میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔ زرعی صوبہ ہونے کے باوجود خیبر پختونخوا کو اجناس کی قلت کا سامنا ہے اور اس قلت کو پورا کرنے کے لئے دوسرے صوبوں سے گندم، سبزیات اور پھل درآمد کئے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر قابل کاشت زمینوں پر ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر اسی رفتار سے جاری رہی تو اگلے دس سالوں میں 28 ہزار اور بیس سالوں میں 57 ہزار ایکڑ سے زائد کا رقبہ بلند و بالا عمارتوں یا ہاؤسنگ سوسائٹیز تلے دب چکا ہو گا۔