خبرنامہ

جنرل راحیل کے والد میجر شبیر…رئوف طاہر کا انکشاف

ملت رپورٹ …رئوف طاہر شریف کیمپ کلےحامی کالم نگار ہیں، اسی لئے ان کی معلومات فوج کے بارے میں اس قدر ناقص ہیں کہ انہوں نے اپنے دنیا اخبار میں چھپنے والے آج کے کالم میں راحیل شریف کے والد کا نام میجر شبیر لکھ دیا.
نقل را عقل باید
رئوف طاہر نے اپنے کالم میں عبدالقادر حسن کے ایک اکالم کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہےمحترم عبدالقادر حسن‘ اس خاندان کی قومی غیرت و حمیت کا ایک واقعہ بیان کیا کرتے ہیں۔ راحیل کے والد میجر شبیر لاہور جم خانہ کے ممبر تھے۔ ایک دن جم خانہ آئے تو دیکھا کہ جنرل اے اے کے نیازی بھی موجود تھے۔ میجر شبیر کو 16 دسمبر 1971ء کا ریس کورس ڈھاکہ کا شرمناک منظر یاد آ گیا‘ جنرل نیازی کا‘ بھارتی جنرل اروڑا کو اپنا پستول پیش کرنے کا منظر‘ پاک فوج نے بھارتی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ میجر شبیر کا خون کھول اٹھا۔ اس نے چیخ کر کہا‘ یہاں ایک غدار بیٹھا ہے‘ وہ چلا جائے ورنہ میں اسے گولی مار دوں گا اور جنرل نیازی چپکے سے کھسک لیے۔ –

محاورہ ہے کہ نقل را عقل باید . عبدالقادر حسن نے اپٔنے کالم میں راحیل کے والد کا نام میجر شریف لکھا تھا، جسے رئوف طاہر نے اپنی تحقیق کے مطابق میجر شبیر کر دیا

میجر شبیر کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ راحیل کے بڑے بھائی اور نشان حیدر کاا عزا پانے والے دلیر فوجی افسر ہیں.