ملت انٹرویو

الیکشن کمیشن نے 3 مارچ کو سینیٹ کے انتخابات کا اعلان کردیا

الیکشن کمیشن نے 3

الیکشن کمیشن نے 3 مارچ کو سینیٹ کے انتخابات کا اعلان کردیا

اسلام آباد:(ملت آن لائن) سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے جس کے لیے الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی، کاغذات نامزدگی 4 فروری سے 6 فروری تک جمع کرائے جاسکیں گے جب کہ کاغذات کی جانچ پڑتال 9 فروری تک مکمل کی جائے گی۔
سینیٹرز کی ریٹائرمنٹ
یاد رہے کہ 11 مارچ کو 104 میں سے سینیٹ کے 52 ممبران ریٹائرڈ ہو رہے ہیں جن میں پنجاب اور سندھ سے 12،12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 11،11 سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے 26 ممبران میں سے 18 سینیٹرز، مسلم لیگ (ن) کے 27 میں سے 9 سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں جب کہ اسلام آباد سے 2 اور فاٹا سے بھی 4 سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے طاہرمشہدی، نسرین جلیل اور فروغ نسیم بھی ریٹائر ہونے والوں میں شامل ہیں جب کہ اسحاق ڈار، نزہت صادق، کامران مائیکل، ذوالفقارکھوسہ اور نثارمیمن بھی ریٹائر ہوجائیں گے۔

………………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…غیرملکی فنڈنگ کیس:عدالت نےالیکشن کمیشن کےخلاف عمران خان کی درخواست خارج کردی

اسلام آباد:(ملت آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نےالیکشن کمیشن کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے غیرملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا اور اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے 26 جنوری کو جمعہ کے روز محفوظ کیے جانے والا فیصلہ آج سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پاکستان تحریک انصاف کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار حاصل ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی ہیں، الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی اکاونٹ کی جانچ پڑتال کا اختیار ہے۔ خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 جنوری کو درخواست پرپاکستان تحریک انصاف اور اکبرایس بابر کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی ہیں-