ملت انٹرویو

کراچی کا امن تباہ کرنے والے ‘فری کراچی مہم’ چلا رہے ہیں، اعزاز چوہدری

کراچی کا امن تباہ کرنے والے ‘فری کراچی مہم’ چلا رہے ہیں، اعزاز چوہدری

نیویارک:(نملت آن لائن) امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے بیرون ملک پاکستان مخالف مہم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنہوں نے کراچی کا امن تباہ کیا، وہی پیسے لے کر فری کراچی مہم چلا رہے ہیں۔ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر چند شرپسند عناصر باہر کے کسی ذرائع سے پیسے لے کر دو چار ٹیکسیوں پر اپنا اشتہار لگاتے ہیں تو وہ وہاں کے عوام کی کوئی نمائندگی نہیں کررہے۔
ان کا کہنا تھا، ‘میں گزارش کروں گا کہ اس طرح کے دباؤ کو دباؤ نہ سمجھا جائے، یہ دباؤ نہیں ہے، یہ لوگ اپنے منہ کی کھا رہے ہں اور بے نقاب ہورہے ہیں’۔
لندن ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے پاکستان مخالف اشتہارات پر معافی مانگ لی
پاکستانی سفیر نے کہا، ‘ان کو کیا پتہ کہ اس وقت کراچی میں کیا ہو رہا ہے، کراچی پرامن ہوچکا ہے اور یہاں بزنس پھل پھول رہا ہے’۔ ساتھ ہی اعزاز چوہدری نے کہا، ‘یہ وہی لوگ ہیں جنوں نے کراچی کا امن برباد کیا تھا اور آج یہ کراچی کے حقوق کے لیے اٹھ کر آگئے ہیں’۔
افغانستان میں امن کیلئے سیاسی حل پر زور
افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے عسکری کے بجائے سیاسی لائحہ عمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا، ‘ہم چاہتے ہیں کہ افغان طالبان اور تمام دھڑے ایک سیاسی اور مفاہمتی عمل میں شریک ہوجائے’۔ انہوں نے گذشتہ برس اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیاء کے لیے جاری کی گئی حکمت عملی کے حوالے سے کہا کہ ‘اس حکمت عملی میں بھی فوجی حل پر ہمیں تشویش تھی، ساتھ ہی ہمیں اس بات پر بھی تشویش ہے کہ افغانستان میں جو کردار بھات کو دیا جا رہا ہے وہ ہمارے خلاف استعمال ہورہا ہے’۔ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘حقانی نیٹ ورک اور طالبان کے جنگجو افغان شہری ہیں اور ان کو کہہ دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان سے نکل جائیں’۔
نئی امریکی پالیسی پر پاکستان کی جوابی حکمت عملی تیار
یاد رہے کہ گذشتہ برس اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان میں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا عندیہ دیا تھا۔ ساتھ ہی امریکی صدر نے اسلام آباد پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام دہراتے ہوئے ’ڈو مور‘ کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا، ’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے، ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے‘۔ صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم ان پر اقتصادی پابندیاں لگائیں گے جو دہشت گردوں کو بڑھاوا دیتے ہیں’۔