خبرنامہ

اس قوم کو للکارا ہے !! شاعر فیاض ہاشمی

دشمنو ! تم اس قوم کو للکارا ہے
کعبہ ہے جن کی جبینوں میں
قرآن ہے روشن سینوں میں
اللہ کا جن کو سہارا ہے
دشمنو ! تم نے اس قوم کو للکارا ہے
ہم جب ہلالی پرچم ک لہراکے قدم بڑھاتے ہیں
جھکتا ہے فلک ہلتی ہے زمیں
بت خانوں کے بت گرجاتے ہیں
ہر حکمِ خدا ، فرمانِ نبیﷺ ہمیں اپنی جان سے پیارا ہے
کافرو ! تم نے اس قوم کو للکارا ہے
عباسؒ ، خالدؓ و طارقؒ کی تلواروں کی جھنکار ہیں ہم
دشمن کو مٹانے کی خاطر شمشیر بکف تیار ہیں ہم
باطل کا نام مٹادینا دنیا میں کام ہمارا ہے
بزدلو! تم نے اس قوم کو للکارا ہے
ہر مومن کو ہر غازی کو ہمت کا سہارا ہوتا ہے
ہم نامِ علیؓ جب لیتے ہیں میدان ہمارا ہوتا ہے
چاہے مشرق ہو یا مغرب ہو
ہم سب کا ایک ہی نعرہ ہے
غافلو ! تم نے اس قوم کو للکارا ہے

شاعر : فیاض ہاشمی (مرحوم)
گلوکاران : تصور خانم و شوکت علی، کورس
نشر : ۱۹۷۱ ء
ریڈیو پاکستان لاہور
فلم : آزادی ( ۱۹۷۲ء )