خبرنامہ

امیدِ فتح رکھو۔۔۔علَم اٹھائے چلو..شاعر احسان دانش

امیدِ فتح رکھو اور علمَ اٹھائے چلو
عمل کے ساتھ مقّدر کو آزمائے چلو
امیدِ فتح رکھو۔۔۔
مسافروں کے لیے مسافت کا زکر کیا معنی
قضاء پکار رہی ہے قدم بڑھائے چلو
عمل کے ساتھ مقدر کو آزمائے چلو
امیدِ فتح رکھو۔۔۔
یہ ہم نے مانا اندھیرا ہے شاہراہوں میں
چراغِ فکر جہاں تک جلے جلائے چلو
عمل کے ساتھ مقدر کو آزمائے چلو
امیدِ فتح رکھو۔۔۔
یہ دور آگ نہیں روشنی ہے منزل کی
قدم ملا کے بڑھو اور علَم اٹھائے چلو
عمل کے ساتھ مقدر کو آزمائے چلو
امیدِ فتح رکھو۔۔۔
بلند کرکے چلو اپنے دیس کا پرچم
یہ عظمتوں کا نشاں ہے، نشاں اٹھائے چلو
عمل کے ساتھ مقدر کو آزمائے چلو
امیدِ فتح رکھو۔۔۔

شاعر : احسان دانش
گلوکارہ : مادام نورجہاں
موسیقی : سلیم اقبال
ریڈیو پاکستان لاہور