خبرنامہ

سیالکوٹ تو زندہ رہے گا شاعر ناصر‌کاظمی

زندہ رہے گا ، زندہ رہے گا
سیالکوٹ تو زندہ رہے
زندہ قوموں کی تاریخ میں نام ترا تابندہ رہے
زندہ رہے گا ، زندہ رہے گا
سیالکوٹ تو زندہ رہے
جموں و کشمیر سے پہلے تو ہے نصرت کا گہوارا
جس نے تجھ پر ہاتھ اٹھایا تو نے اس کا نام مٹایا
زندہ رہے گا ، زندہ رہے گا
سیالکوٹ تو زندہ رہے
شاعرِ مشرق کا تو مسکن تجھ پہ بزرگوں کا ہے سایہ
دشمن بھی کر بیٹھا ہے اب تیری جرأت کا اندازہ
زندہ رہے گا ، زندہ رہے گا
سیالکوٹ تو زندہ رہے
دوسری جنگِ عظیم کے بعد نہیں دیکھی ہے ایسی لڑائی
سرحد سرحد دیکھ چکی ہے دنیا دشمن کی پسپائی
زندہ رہے گا ، زندہ رہے گا
سیالکوٹ تو زندہ رہے
پاک فوج ہے تیری محافظ ایک وار بس اور دکھا دے
اٹھ اور نام علیؓ کا لے کر دشمن کو مٹی میں ملا دے
زندہ رہے گا ، زندہ رہے گا
سیالکوٹ تو زندہ رہے

شاعر : ناصر کاظمی
گلوکار : سلیم رضا و کورس
موسیقی : سلیم حسین
ریڈیو پاکستان لاہور
مجموعہ : نشاطِ خواب ( ناصر کاظمی )