خبرنامہ

وطن کی پاسبانی…. شاعر شبلی فاروقی

جب تک رہے گا پدما میں پانی جہلم میں پانی
کرتے رہیں گے اپنے وطن کی ہم پاسبانی
جب تک رہے گا پدما میں پانی جہلم میں پانی
اپنے وطن کا ایک ایک ذرّہ چاند اور تارہ
چاند اور تارہ ۔۔۔چاند اور تارہ
سارے جہاں میں اونچا رہے گا پرچم ہمارا
پرچم ہمارا۔۔۔ پرچم ہمارا
جب تک رہے گی سیف و قلم کی یہ حکمرانی
کرتے رہیں گے اپنے وطن کی ہم پاسبانی
جب تک رہے گا پدما میں پانی جہلم میں پانی
فتحِ مبیں کے عزم و یقیں کے زندہ اشارے
زندہ اشارے۔۔۔ زندہ اشارے
دریا ہمارے صحرا ہمارے ، پربت ہمارے
پربت ہمارے ۔۔۔ پربت ہمارے
جہد و عمل کی فکر و نظر کی ہے یہ کہانی
کرتے رہیں گے اپنے وطن کی ہم پاسبانی
جب تک رہے گا پدما میں پانی جہلم میں پانی
مہرِ درخشاں اپنے لہو کا ایک ایک قطرہ
ایک ایک قطرہ ۔۔۔ ایک ایک قطرہ
رشکِ گلستاں اپنے وطن کا ایک ایک گوشہ
ایک ایک گوشہ۔۔۔ایک ایک گوشہ
اپنے وطن کی ہر شب تازہ، ہر صبح سہانی
کرتے رہیں گے اپنے وطن کی ہم پاسبانی
جب تک رہے گا پدما میں پانی جہلم میں پانی
پدما میں پانی جہلم میں پانی
پدما میں پانی جہلم میں پانی

شاعر : شبی فاروقی
گلوکارہ : نذیر بیگم و کورس
موسیقی : لعل محمد اقبال
ریڈیو پاکستان کراچی
۱۹۶۸ء