خبرنامہ

کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب ، شاعر ڈاکٹر یاور عباس

میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا
بڑی پاک سرزمیں ہے یہاں سنتری کھڑے ہیں
کوئی دشمنوں سے کہہ دے یہاں غزنوی ؒ کھڑے ہیں
یہاں بدر کا ہے عالَم یہاں حیدریؓ کھڑے ہیں
کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب
میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا
فقط اک خدا کو سجدہ ہے نشانِ سرفرازی
مرا نام ہے مجاہد مری آن ہے نمازی
گئی جان تو شہادت ، ہوئے سرخرو تو غازی
کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب
میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا
مری سرحدوں کے اندر نہ قدم جماسکو گے
مری سرحدوں تک آئے تو نہ بچ کے جاسکوگے
مری ضربِ حیدریؓ ہے کہاں تاب لا سکوگے
کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب
میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا
یہاں شیر دل سپاہی یہاں سرفروش انساں
نہ کسی میں بد حواسی نہ یہاں کوئی پریشاں
مری ذوالفقار دولت ، مرا اعتماد ایماں
کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب
میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا
کبھی بھول کر نہ آنا ۔۔۔۔۔۔

شاعر : ڈاکٹر یاور عباس
گلوکار : نہال عبداللہ
موسیقی : نہال عبداللہ
ریڈیو پاکستان کراچی