خبرنامہ

ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں، شاعر جون ایلیا

ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
جو دشمنوں کو دبائے ہوئے ہیں ان کو سلام
جو اپنے خوں میں نہائے ہوئے ہیں ان کو سلام
جو کم ہیں پھر بھی جو چھائے ہوئے ہیں ان کو سلام
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔
دلاورانِ گرامی صد آفریں تم پر
کہ رزم گاہ میں غالب کوئی نہیں تم پر
ہمیشہ ناز کرے گی یہ سرزمیں تم پر
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔
ہلالِ فتح کا پرچم بلند ہے تم سے
عظیم قوم کی عظمت دوچند ہے تم سے
وطن کا نام و نشاں ارجمند ہے تم سے
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔
وقارِ قوم ہو تم اعتبارِ قوم ہو تم
جلالِ قوم ہو آئینہ دار، قوم ہو تم
ہے قوم تم پہ فدا، جانثارِ قوم ہوتم
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔
مجاہدوں کو وطن کے سخنوروں کا سلام
دل و نگاہ کی دنیا کے رہبروں کا سلام
تمام خوش نظروں نکتہ پروروں کا سلام
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔
تمام رہگذروں کی دعا قبول کرو
دریچوں اور دروں کی دعا قبول کرو
وطن کے سارے گھروں کی دعا قبول کرو
ہم اپنے صف شکنوں کو سلام کرتے ہیں
سلام کرتے ہیں ۔۔۔

شاعر : جون ایلیا
گلوکار ان : تاج ملتانی، اقبال علی، عشرت جہاں، نسیمہ شاہیں و کورس
موسیقی : استاد نتھو خاں
ریڈیو پاکستان کراچی