خبرنامہ

امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے وزیراعظم اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے فیصلے کی تعریف

واشنگٹن :(اے پی پی) امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے آف شور اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہوگا کیونکہ پاکستانی رہنما خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے پر تیار ہیں۔ امریکی ریاستوں ورجینیا اور میری لینڈ میں مقیم ممتاز پاکستانی شخصیات نے اے پی پی کے ساتھ بات چیت میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے ملک میں طوائف الملوکی پھیلانا چاہتے ہیں۔ وکالت کے پیشے سے منسلک ستار وانی نے کہا کہ پاناما لیکس کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف کا آف شور اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کی قیادت میں کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غیر جانبدارانہ تحقیقات میں مخلص دکھائی دیتی ہے اور عمران خان کوئی بھی مطالبہ کرنے سے پہلے کمیشن کی تحقیقات کا انتظار کریں ،اطلاعات کے مطابق حکومت نے پاناما لیکس سے پیدا ہونیو الے تنازعہ کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے تو اب اس شور وشرابے کا کوئی جواز نہیں۔عمران خان خود کو جج تصور کرنا بند کریں اور مجوزہ کمیشن کو تحقیقات کرنے دیں۔ ایک ممتاز بزنس مین ثناء اللہ چوہدری نے بھی وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے خود کو اور اپنے خاندان کو عوامی احتساب کیلئے پیش کرنے کو سراہا اور کہا کہ وزیراعظم پر تنقید کرنے والے دراصل اپنی نالائقیاں چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان ایک نازک وقت پر جب دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ جاری ہے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی بجائے خیبرپختونخوا کو نیا صوبہ بنائیں۔انہوں نے پارٹی کے20 ویں یوم تاسیس کے موقع پر عمران خان کی تقریر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بجائے اس کے کہ وہ مستقبل کیلئے کوئی منصوبہ اور پروگرام دیتے انہوں نے محض حکومت اور وزیراعظم کے خلاف پروپیگنڈا کیا۔ایسا لگتا ہے کہ محض اقتدار کا حصول ان کا مطمع نظر بن کر رہ گیا ہے جس کیلئے وہ کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ ورجینیا کی رہائشی انا شان نے کہا کہ انہیں عمران خان کے خطاب پر سخت مایوسی ہوئی اس لئے کہ اس میں کوئی ٹھوس بات نہیں تھی۔ عمران کان کو لوگوں نے گزشتہ انتخابات میں مسترد کردیا تھا اس لئے اب وہ اپنی باری کا انتظار کریں۔ اگو وہ واقعی لیڈر بننا چاہتے ہیں تو اپنی پارٹی کو خیبرپختونخوا میں ملنے والے مینڈیٹ کا حق ادا کریں لیکن صوبے کی حالت سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان ایک ناکام لیڈر ہیں۔ جموں وکشمیر مسلم کانفرنس واشنگٹن کے صدر سردار زبیر خان نے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کے فیصلہ کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ دراصل چیف جسٹس پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔لوگ کمیشن کی تحقیقات کا انتظار کریں اور چونکہ یہ چیف جسٹس کے ماتحت ہوگا اس لئے اس کے نتائج سب کیلئے قابل قبول ہونے چاہئیں،انہوں نے دھرنا سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں گزشتہ تین سال کے دوران حاصل ہونے والی اقتصادی کامیابیوں کو پٹری سے اتارنے کی سازش ہے۔ دھرنے عام شہریوں کیلئے شدید مشکلات کا باعث بنتے ہیں عمران خان ان دھرنوں پر لاکھوں روپے خرچ کررہے ہیں حالانکہ یہ رقم مستحق لوگوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اس طرح کی مہم کو ہر گز پسند نہیں کرتے کیونکہ اس سے ان کے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔ایسے اقدامات پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں رکاوٹ ہیں۔۔