خبرنامہ

حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے عدالتی حکم پر عمل کرے: سراج الحق

لاہور + فیصل آباد (خصوصی رپورٹر + نمائندہ خصوصی) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کیلئے فوری اقدامات کرے تاکہ 2018 کے انتخابات میں بیرون ملک مقیم ایک کروڑ پاکستانی حکومت سازی میں اپنا موثر کردار ادا کرسکیں۔ حکومت دن رات ایک کرکے خون پسینے کی کمائی ملک میں بھجوانے والوں کے مسائل سے بالکل لاتعلق ہو چکی ہے۔ پاکستانی سفارتخانوں میں سفارشی بھرتیوں، من پسند افراد کی تقرریوں اور بھاری رشوت کے عوض ہونے والی تعیناتیوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو شدید پریشانی اور مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے 144 سفارتخانے اور قونصلیٹ موجود ہیں۔ مگرسفارتخانوں سے نیاپاسپورٹ بنوانے اور شناختی کارڈ تک کی سہولت موجود نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہرپاکستانی سفارتخانے میں دنیا کے دیگر ممالک کی طرح مشینی پاسپورٹ حاصل کرنے کی سہولت مہیا کی جائے۔ معمولی کاموں کیلئے سفارتخانوں کے بیسیوں چکر لگانے والوں کو بھی کوئی ریلیف نہیں ملتا۔بیرون ممالک قید پاکستانیوں کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہے۔جنہیں پاکستانی سفارتخانوں کی طرف سے نہ کوئی قانونی امداد ملتی ہے اور نہ ہی ان کی وکالت کا کوئی بندوبست ہوتا ہے۔ بیرون ملک پاکستانی تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوور سیز پاکستانیوں کیلئے ملک کے میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز میں کوٹہ مقرر کیا جائے تاکہ ان کے بچے بھی آسانی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کوبیرون ملک سے میت کو پاکستان لانے میں جن پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ اوور سیز پاکستانیوں کیلئے علیحدہ انڈسٹریل زون بنا کر انہیں اپنے کاروبار چلانے اور انڈسٹری لگانے کیلئے تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔دریں اثنا فیصل آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بلاول نے پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے ایک جھنڈے تلے اکٹھے ہونے کی بات کی ہے‘ ہم اس انتظار میں ہیں کہ کب اوباما کے غلام ایک جھنڈے تلے اکٹھے ہوتے ہیں۔ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے 68 سال پاکستان پر حکومت کی‘ لیکن ملک کو توڑنے اور عدم استحکام کا شکار ہونے کے سوا کوئی کام نہیں کیا۔ پیپلزپارٹی جیسی ذمہ دار سیاسی جماعت کی جانب سے غیر مسلم صدر کی باتیں سامنے آرہی ہیں جس سے غیر مسلم بھی حیران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے گٹھ جوڑ سے ملک کا جغرافیہ خطرے میں ہے۔ حکمران ملک کی عزت اور ناموس پر بھارت سے تجارت کو ترجیح دیتے ہیں۔ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد حکومت نے انڈیا کے خلاف بات کرنے میں ان کے تجارتی روابط آڑے آرہے ہیں‘ لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل تک اس کے ساتھ تجارت اور دوستی کرنا ناجائز ہے۔ انڈین ایجنٹ کی گرفتاری پر حکومت اور فوج ایک بیج پر ہونے کی ضرورت ہے۔