ملی ترانے

اس قوم کو للکارا ہے !! شاعر فیاض ہاشمی

  • دشمنو ! تم اس قوم کو للکارا ہے کعبہ ہے جن کی جبینوں میں قرآن ہے روشن سینوں میں اللہ کا جن کو سہارا ہے دشمنو ! تم نے اس قوم کو للکارا ہے ہم جب ہلالی پرچم ک لہراکے قدم بڑھاتے ہیں جھکتا ہے فلک ہلتی ہے زمیں بت خانوں کے بت گرجاتے ہیں […]

  • پھر وقتِ جہاد آیا،، شاعر ساقی جاوید

    پھر شیرِ خدا جاگے پھر وقتِ جہاد آیا پھر آج شہیدوں کا لہو رنگِ حنا لایا پھر شیرِ خدا جاگے۔۔۔ لب چومنے غازی کے پھر آج دعا آئی پھر نصر من اللہ کی سینوں سے صدا آئی پھر شیرِ خدا جاگے پھر وقتِ جہاد آیا پھر آج شہیدوں کا لہو رنگِ حنا لایا پھر شیرِ […]

  • حق کا پرچم لے کر اٹھو !! شاعر فیاض ہاشمی

    حق کا پرچم لے کر اٹھو باطل سے ٹکراؤ سر سے کفنی باندھ کے نکلو مارو یا مرجاؤ مارو یا مر جاؤ ۔۔۔ مارو یا مرجاؤ عزت والو ! غیرت مندو ! طارقؒ و خالدؓ کی شمشیرو ! ظلم کی اونچی دیواروں کی اینٹ سے اینٹ بجاؤ مارو یا مر جاؤ ۔۔۔ مارو یا مرجاؤ […]

  • یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو شاعر مظفر وارثی

    یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو روک لیتے ہیں جو بڑھتے ہوئے طوفانوں کو یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو آپ ہی اپنے تڑپنے کا مزہ لیتے ہیں ہنس کے ہر غم کو وہ سینے سے لگالیتے ہیں غم سے ڈرتے ہوئے دیکھا نہیں دیوانوں کو یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو […]

  • قدم بڑھاؤ ساتھیو !! ( ترانۂ محاذ ) شاعر طفیل ہوشیار پوری

    قدم بڑھاؤ ساتھیو ! قدم بڑھاؤ ساتھیو ! قدم بڑھاؤ ۔۔۔۔۔۔!! تم وطن کے شیر ہو شیر ہو دلیر ہو تم اگر جھپٹ پرو تو آسماں بھی زیر ہو تمہارے دم سے ہے وطن یہ مرغزار یہ چمن دہک اٹھیں دمن دمن وہ گیت گاؤ ساتھیو ! وہ گیت گاؤ ۔۔۔۔۔۔!! قدم بڑھاؤ ساتھیو ! […]

  • دنیا جانے میرے وطن کی شان، شاعر صہبا اختر

    دنیا جانے میرے وطن کی شان او دنیا جانے میرے وطن کی شان نہ میں خنجر بھالے دیکھوں نہ لہراتے تیر نہ توپیں نہ گولے دیکھوں نہ دیکھوں شمشیر میں ہوں مجاہد پاکستانی جیسے ایک چٹان او دنیا جانے میرے وطن کی شان دنیا جانے میرے وطن کی شان آزادی کی شمع پہ جھوموں میں […]

  • شمعِ وطن کے پروانے شاعر جوش ملیح آبادی

    اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں دلِ عشاق کی مانند یہ تپتے میداں یہ لچکتے ہوئے جنگل یہ تھرکتے ارماں یہ پہاڑوں کی گھٹاؤں میں جوانی کی اٹھان یہ مچلتے ہوئے دریاؤں میں انگڑائی کی […]

  • کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب ، شاعر ڈاکٹر یاور عباس

    میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا بڑی پاک سرزمیں ہے یہاں سنتری کھڑے ہیں کوئی دشمنوں سے کہہ دے یہاں غزنوی ؒ کھڑے ہیں یہاں بدر کا ہے عالَم یہاں حیدریؓ کھڑے ہیں کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب میری سرحدوں کی جانب کبھی بھول کر نہ آنا فقط […]