خبرنامہ

اسلام امن اور سلامتی کا درس دیتا ہے، بلیغ الرحمن

اسلام آباد:(ملت+اے پی پی) وزیر مملکت داخلہ، وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ داعش دنیا کو امن سکھانے والے مذہب اسلام کو استعمال کر کے نئی نسل کو گمراہ کر رہی ہے، اسلام امن اور سلامتی کا درس دیتا ہے، نئی نسل کو درست سمت پرلے جانے کیلئے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی، موجودہ حکومت نے تعلیم کے حقیقی معنوں میں فروغ کیلئے تعلیم کا بجٹ 500 ارب سے بڑھا کر 800 ارب کر دیا ہے اور آئندہ آنے والے برسوں میں اس بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا، سرکاری سکولوں میں معیاری تعلیم کے باعث پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے 3 سے 5 فیصد بچوں کو سرکاری سکولوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ وہ بدھ کو نیشنل لائبریری میں ینگ پارلیمنٹرینز فورم، چینن ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن، اے پی پی اور سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے اشتراک سے منعقدہ ساتویں نیشنل یوتھ پیس فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ یونائیٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ (یو این پی ایف) کے حسن محتاشانی، میڈیا سیکرٹری ینگ پارلیمنٹرینز فورم ثمینہ خورشید، نیپال کے پارلیمنٹرین اکاناتھ، نیکٹا کی مریم خان، صبیحہ شاہین، ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس کے علاوہ مختلف این جی اوز کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ملک کے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، فاٹا کی مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے 500سے زائد طلباء و طالبات نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں جو مسائل سامنے آ رہے ہیں ان میں پرتشدد انتہا پسندی بھی شامل ہے۔ اس حوالے سے ہمیں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی نسل کو غلط سمت سے روکنا ہو گا، اگر ہماری نئی نسل درست سمت سے بھٹک گئی تو اس کا نقصان پورے معاشرے کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق بتاتی ہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی میں وہ لوگ گئے ہیں جومایوسی میں ڈوبے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں، سٹیک ہولڈرز سے ملکر قومی ایکشن پلان ترتیب دیا اور اس پر تیزی سے عملدرآمد شروع کیا گیا جس کی وجہ سے آج ملک میں دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور ملک معاشی طور پر بھی مستحکم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بہت لمبا سفر ہے ہم نے اپنی نئی نسل کو درست سمت پر ڈالنے کیلئے ملکر کام کرنا ہے۔ سیاستدانوں اور نئی نسل میں جو خلاء ہے اسے پر کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2012-13ء میں تعلیم کا بجٹ 500 ارب روپے، ایچ ای سی کیلئے 41 ارب روپے مختص کئے گئے تھے لیکن جب مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی تو پہلے ہی سال میں تعلیم کا بجٹ 800 ارب اور ایچ ای سی کیلئے 82 ارب روپے مختص کئے اور ہر آنے والے سال تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا جاتا رہا۔ نجی این جی او کی نمائندہ صبیحہ شاہین نے نیشنل ایکشن پلان کے اغراض و مقاصد اور عملدرآمد کے حوالے سے شرکاء کانفرنس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ نیپال کے پارلیمنٹرین اکاناتھ نے کہا کہ نوجوان نسل کسی بھی ریاست کا روشن مستقبل ہوتے ہیں، امن سلامتی اور بنیادی حقوق فراہم کرنا ہر ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں 73 ملین یوتھ ہے، عالمی سطح پر یوتھ کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یواین پی ایف کے نمائندہ حسن محتاشانی نے یو این پی ایف کے مختلف پراجیکٹس کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک کی یوتھ باصلاحیت اور محنتی ہوتی ہے وہ ملک ہمیشہ ترقی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 92 خواتین نے یو این کے پاپولیشن پروگرام میں عالمی سطح پر نام کمایا ۔ یوتھ کانفرنس میں دوسرا مرحلہ نیشنل ایکشن پلان کے نکات اور عملدرآمد کی رفتار کے عنوان سے تھا جس کی میزبانی ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کوثر عباس نے کی۔ اس مرحلے کے مہمانوں میں وزارت اطلاعات کے پروگرام پاکستان پیس کلیکٹو کے چیف آپریٹنگ آفیسر شبیر احمد، پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے شہریار خان آفریدی، پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد شامل تھے۔ وزارت اطلاعات کے پروگرام پاکستان پیس کلیکٹوو کے چیف آپریٹنگ آفیسر شبیر احمد نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات نے قومی ایکشن پلان کی روشنی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پرعزم پاکستان اور حق حقدار تک مہم شروع کیں، الیکٹرانک پرنٹ میڈیا، سوشل میڈیا، سینما، تھیٹر اور عوامی اجتماعات میں ان دونوں مہمات کے حوالے سے الگ الگ ڈاکومنٹری کے ذریعے قوم کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ حکومت جس طرح دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کام کر رہی ہے اسی طرح انتہا پسندی کی روک تھام کیلئے کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے حوالے سے جو لاوا تیار کیا جا رہا ہے اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے موثر حکمت عملی کے تحت کارروائی کی جائے۔ ایم این اے شہریار آفریدی نے کہا کہ پورے ملک کی یوتھ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہو جائے اور پوری دنیا کو پیغام دے کہ ہم پرامن اور باصلاحیت قوم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کی سرحدیں محفوظ نہیں ہوتیں، حکومت کی رٹ ملک کے چپے چپے پر قائم نہیں ہوتی اور سزااور جزاء کا نظام موثر نہیں ہوتا اس وقت تک ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔
ksd/mhs/nmq 1544