خبرنامہ

اضافی گیس نہیں آئے گی تو قلت ختم نہیں ہوگی:‌ خاقان

سی پیک خطے میں

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں اضافی گیس نہیں آئے گی تو گیس کی قلت ختم نہیں ہوگی‘ ہمارے دور میں مقامی سطح پر گیس کے ذخائر کی تلاش میں کامیابی کا تناسب 54 فیصد ہے‘ تیل کی پیداوار میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے‘ صنعتوں‘ سی این جی اور کھاد کے کارخانوں کو 24 گھنٹے گیس مل رہی ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں گیس لوڈشیڈنگ سے متعلق قرارداد پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں اضافی گیس نہ آئی تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ملک میں گیس کے 90 ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ کامیابی کا تناسب 54 فیصد ہے۔ گیس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔ تیل کی ملک میں پیداوار میں پچاس ہزار بیرل یومیہ اضافہ ہوا ہے۔ پہلی دفعہ ایک لاکھ بیرل یومیہ پیداوار تاریخی ہے۔ 33 فیصد اضافی کنویں کھودے گئے ہیں۔ نئے ذخائر کی دریافت کے لئے کوششیں تیز کی گئی ہیں۔ پاک ایران گیس منصوبہ اس وقت التواء کا شکار رہے گا جب تک ایران پر سے مکمل پابندیاں نہیں اٹھیں گی۔ تاپی گیس منصوبہ آئندہ چار سالوں میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گیس حاصل کئے بغیر توانائی کا بحران حل نہیں ہو سکتا تھا۔ ہماری حکومت نے گیس کی سپلائی میں پیش رفت کی ہے۔ صنعتوں ‘ کھاد کے کارخانوں‘ سی این جی سٹیشنوں کو 24 گھنٹے گیس مل رہی ہے۔ ایل این جی کے ذریعے گھریلو صارفین کو بھی گیس کی فراہمی بہتر بنائی جارہی ہے۔ گیس کے نئے کنکشنوں پر سے پابندی بھی اٹھائیں گے۔ پنجاب کے گھریلو صارفین کو تھوڑی دقت کا سامنا ہے۔ آئندہ سال مزید بہتری آئے گی۔