خبرنامہ

‘افغانستان میں حالات کی خرابی کا الزام پاکستان کو کیوں؛ خواجہ آصف

‘افغانستان میں حالات کی خرابی کا الزام پاکستان کو کیوں؛ خواجہ آصف

:(ملت آن لائن)خواجہ آصف نے کہا کہ ایک تقسیم شدہ معاشرہ مفاہمتی عمل کو مشکل بنا رہا ہے، آج افغانستان میں حکومت اختلافات کا شکار ہے، وہاں منشیات اور لاقانونیت عروج پر ہے تاہم افغانستان سے متعلق امریکا کی نئی پالیسی پر اختلاف رائے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آبی مسائل اور افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے نمٹنا ہوگا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امن عمل کے لئے زیادہ کام خود افغانستان میں ہونے والا ہے، ہم افغانستان میں افغانوں کے لئے ان کا اپنا امن چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی منظم وجود نہیں، ہمیں خود ساختہ دہشت گردی اور مہاجرین کے مسائل سے نمٹنا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری معیشت اس وقت دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے اور امریکا کے پاک بھارت تعلقات معمول پر لانے میں کردار کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

ولسن سینٹر کے مائیکل کوگلمین نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان میں پاکستان کی ضرورت رہے گی‘ پاک امریکہ تعلقات کا مشکل دور چل رہا ہے‘ موجودہ حالات کو کرکٹ گیم کی طرح لیا جاسکتا ہے جس میں پاکستان اور امریکہ ایک ہی جانب ہیں۔ پیر کو پاک امریکہ ٹریک ٹو مذاکرات کا چوتھا دور اسلام آباد میں ہوا جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف‘ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ‘ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور سابق سفارتکاروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ولسن سینٹر کے مائیکل کوگلمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کا مشکل دور چل رہا ہے موجودہ حالات کو کرکٹ گیم کی طرح لیا جاسکتا ہے اس گیم میں پاکستان اور امریکہ ایک ہی جانب ہیں۔ امریکہ کو افغانستان میں پاکستان کی ضرورت رہے گی۔ موجودہ حالات میں امریکہ نے پاکستان پر دباؤ بڑھایا ہے۔