خبرنامہ

افغان مسئلے کے حل کیلیےعلاقائی ممالک میں اتفاق رائے ہونا چاہیے، خواجہ آصف

افغان مسئلے کے حل کیلیےعلاقائی ممالک میں اتفاق رائے ہونا چاہیے، خواجہ آصف
تہران(ملت آن لائن)وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن پورے خطے پر وسیع اثرات مرتب کرے گا اور تہران کو بھی افغان مسئلے کے حل پر اتفاق رائے کے لئے تیار کرنا ہے۔

وزیر خارجہ خواجہ آصف ایک روزہ دورہ پر تہران میں موجود ہیں جہاں انہوں نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ون آن ون اور وفود کی سطح پر مذاکرات کئے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغانستان کے پڑوسی ملکوں کو افغان مسئلے سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کرنا ہوگا اور تہران دورے کا مقصد افغانستان کے پڑوسیوں کو کچھ معاملات پر اتفاق رائے کے لئے تیار کرنا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے چین کے دورے میں افغانستان کے سیاسی حل پر زور دیا اور کل دورہ ترکی میں بھی افغانستان پر علاقائی اتفاق رائے پر بات کریں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن پورے خطے پر وسیع اثرات مرتب کرے گا اس لئے علاقائی مسائل خطے کے ملکوں کو خود حل کرنے چاہییں اور افغان مسئلے کے حل کے لئے بھی علاقائی ممالک میں اتفاق رائے ہونا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی فوج افغانستان کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہو سکتا اس لئے اس کا سیاسی حل ہونا چاہیے تاہم برآمد کیے گئے حل کارآمد نہیں ہوتے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ایک عشرے سے افغانستان میں امن کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ بھی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ہمراہ ہیں۔

وزیر خارجہ خواجہ آصف ایرانی صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کریں گے جس میں عالمی اور علاقائی سیاست اور سیکیورٹی کے امور پر بات چیت کی جائے گی۔