اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک میں انصاف صرف ایک نعرہ بن کر رہ گیا ‘ انصاف کے نام پر پارٹیاں بنیں اور یہاں سب کو راضی کرنا آسان نہیں ‘ انصاف وہ ہے جو عملی طور پر دکھائی دے‘ دہشت گرد پہلے پاکستان سے اب سرحد پار سے آپریٹ کرتا ہے‘ مسئلہ یہ ہے واقعہ ہونے پر بیس دن ہم الرٹ رہتے ہیں پھر معمول پر آجاتے ہیں‘ ہمیں چوبیس گھنٹے الرٹ رہنا ہوگا کیونکہ اب روز روز متیں اٹھا کر لوگ ذہنی انتشار کا شکار ہورہے ہیں‘ روز روز جنازے اٹھا اٹھا کر تنگ آگئے ہیں‘ دسمن چاہتا ہے قوم کا بحال ہونے والا اعتماد ہوا میں اڑا رہے‘ دشمن اب بھاگ نکلا ہے کمزور ہوگیا ہے لیکن ختم نہیں ہوا۔ منگل کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج میرے اور پاکستان کے لئے دکھ کا لمحہ ہے۔ کوئٹہ میں بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ انصاف وہ ہے جو عملی طور پر دکھائی دے۔ ملک میں تو انصاف صرف ایک نعرہ بن کر رہ گیا ہے۔ ہر کوئی انصاف کا نام لیتا ہے۔ انصاف کے نام پر پارٹیاں بھی بنیں اور یہاں سب کو راضی کرنا آسان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے مگر انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ملتا۔ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دے رہی ہیں۔ دشمن اب بھاگ نکلا ہے ۔کمزور ہوگیا ہے لیکن ختم نہیں ہوا ۔دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گرد پہلے پاکستان سے اب سرحد پار سے آپریٹ کرتے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ واقعہ ہونے پر بیس دن ہم الرٹ رہتے ہیں ۔پھر معمول پر آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پہلے پانچ یا سات دھماکے روز ہوتے تھے اب پانچ ‘ سات ہفتوں بعد دھماکہ ہوتا ہے۔ آپ الرٹ رہیں۔ چوبیس گھنٹے لوگ روز روز جنازے اٹھا کر تنگ آگئے ہیں۔ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے اس کو لیکر آگے چلنا ہوگا۔ کامیابی ٹیم ورک سے حاصل ہوتی ہے ۔چھوٹے سے چھوٹے جو ان کو تھپکی دیں اور ساتھ لیکر چلیں۔ ہر وقت آپ کو الرٹ رہنا ہوگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ شہداء نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا ہے۔ پولیس جوانوں نے کراچی تا خیبر جان کا نذرانہ دیکر پولیس کا علم بلند رکھا ۔روز روز میتیں اٹھا کر لوگ اب ذہنی انتشار کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اندرونی میٹنگ میں سوال اٹھاتا ہوں اور جواب طلبی بھی کرتا ہوں کوئی جان بوجھ کر نہیں کرتا مگر ہمیں اپنی کمزوریاں ختم کرنی ہیں۔ ہم مسلسل الرٹ کیوں نہیں ہوتے صوبائی حکومتوں سے پوچھوں گا ۔سکیورٹی اور زیادہ مضبوط کرنی ہے۔ ہر ایک کو اب آبادیوں سے باہر نہیں نکالا جاسکتا ۔دشمن چاہتا ہے قوم کا بحال ہونیوالا اعتماد ہوا میں اڑ جائے۔ (
خبرنامہ
انصاف صرف ایک نعرہ بن کر رہ گیا‘ انصاف کے نام پر پارٹیاں بنیں: نثار
