خبرنامہ

اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں آئیں دیکھیں انقلاب آرہا ہے،وزیراعظم نواز شریف

ننکانہ صاحب(ملت آن لائن،اے پی پی)وزیراعظم نے لاہور عبدالحکیم موٹروے ایم تھری کے منصوبے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ میں اس موقع پر اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں دیکھیں اس زیر تعمیر موٹروے کی سیر کریں ،آئیں دیکھیں کہ کیا انقلاب آرہاہے یہ کسی انقلاب سے کم نہیں ہے کہ سڑکیں بن رہی ہیں۔وزیراعظم نے اپنے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ترقی کررہا ہے،اللہ پاکستان پر رحم کررہا ہے تو اللہ کے کاموں میں رخنہ مت ڈالو اور نہ ہی اللہ کے کاموں میں کوئی رخنہ ڈال سکتا ہے ،اللہ کے کاموں میں رخنہ ڈالنے والا ختم ہوجاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب میں زیر تعمیر موٹروے منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ مخالفین خود تو کچھ نہیں کررہے ہمیں تو کام کرنے دیں،دھرنے دینے والوں کا مقصد کیا ہے اور دھرنوں کا مقصد پاکستان کی ترقی کوروکنا ہے۔سیاست کروں اس حدتک کرو کہ غریبوں کے منہ سے نوالا نہ چھینوں ،اگرغریبوں کامسقتبل روشن ہوتا ہے تو ان کو روشن ہونے دوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اگلے چند سالوں میں پورے خطے کی پہچان اور ایشین ٹائیگر بن جائے گا اس لئے میں پاکستان کو ایشیا ءکا ٹائیگر کہتا ہوں،جہاں سے موٹروے گزررہی ہے وہاں کے لوگ خوش ہونگے، پشاورسے کراچی تک 6 رویہ موٹروے ہے اور ایسی موٹروے خطے میں کہیں اور نہیں۔نواز شریف نے مزید کہا کہ 2013 تک بلوچستان میں کیا حشرہورہا تھا، اب کام ہورہا ہے اورترقی کے آثارنظرآناشروع ہوگئے ہیں، آج دنیاپاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہی ہے۔
1999 سے لیکر 2013 تک کیا ترقی ہوئی ہے ،کوئی بڑا منصوبہ بنا،کسی موٹروے،بجلی کے منصوبے کا نام لے لو بنا؟دہشتگردی اس ملک کے اندر عام تھی ،ہم نے آکر آپریشن کیا اور دہشتگردی پر قابو پایا ، آج کراچی کی رونقیں بھی بحال ہورہی ہیں۔وزیراعظم نے مخالفین پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ سڑکیں ہم بنارہے ہیں،ہمیں بنانے دو، پاکستان کی تقدیرکے ساتھ مت کھیلو،اسے آگے بڑھنے دو، ہم اپنا مشن جاری رکھیں گے مخالفین اپنا مشن جاری رکھیں، لاہور اسلام آباد موٹر وے توٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی تھی اس کو ہم نے دوبارہ بنایا ،آج اس اثاثے کی مالیت25 ارب سے بڑھ کر 5 سو ارب روپے ہوگئی ہے ،کہاں 25 ارب اور کہاں5 سو ارب روپے۔
2600 کلومیٹر طویل ہائی وے بن رہی ہے اور اس منصوبے کے ذریعے ہم سنٹرل ایشیاءسے ملنے جارہے ہیں،1999 میں یہ موٹروے لاہور میں رک گئی تھی اب یہ ملتان جارہی ہے پھر ملتان سے سکھر اور حیدر آباد کی جلد تعمیر شروع ہوگی اور حیدر آباد کراچی اس سال مکمل ہوجائے گی۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت عوامی مینڈیٹ لے کرآئی ہے اس کوعوام کی خدمت کا حق ہے، ہم ان سے نہیں گھبراتے اورنہ پہلے گھبرائے تھے نہ آیندہ گھبرائیں گے، یہ 6 سڑکیں ہیں، کوئی مذاق نہیں ہے اور پاکستان آئندہ چند سالوں میں خطے کی مضبوط معیشت بن کر ابھرے گا۔وزیراعظم نے زیر تعمیر منصوبے کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں چیئرمین صاحب کا پیچھا کرتا رہوں گا اور جب تک یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوجاتا ان کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے کہا کہ بے شمار کارخانے لگ رہے ہیں اور جگہ جگہ بجلی کے منصوبوں سے بجلی بحال کررہے ہیں،وہ بجلی کو اپنے ساتھ لے گئے ہم واپس لےکر آرہے ہیں اور سستی بجلی لے کر آرہے ہیں اور بہت جلد بلوکی ،حویلی بہادر شاہ ،قادر آباد بجلی کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔